پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کوئٹہ ،بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک پر خود کش حملہ،شہداء اور زخمیوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ،ایمرجنسی نافذ،خطرناک تنظیم نے ذمہ داری قبول کرلی

datetime 9  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (این این آئی )بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے ریڈ زون کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک پر خود کش حملے کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 6افراد شہید جبکہ 25 زخمی ہوگئے ۔دھماکے سے اردگرد کی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔تفصیلات کے مطابق منگل کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریڈ زون میں صوبائی اسمبلی کی عمارت سے تقریبا 300میٹر کے فاصلے پر جی پی او چوک پر بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک پر خود کش حملے کے نتیجے میں 5پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید جبکہ 25 سے زائد زخمی ہوگئے

۔دھماکے کے فورا بعد پولیس اور بلوچستان کانسٹیبلری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ صوبائی اسمبلی اور اطراف کے علاقوں میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے زخمیوں اور جاں بحق افراد کو ایمبولینسوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا ۔زخمیوں میں سے بعض افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کی وجہ سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، شدید زخمیوں کو ٹراما سنٹر منتقل کردیا گیا ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں بلوچستان کانسٹیبلری کا ٹرک، لوکل بس ، ایک رکشہ اور اردگرد کی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ دھماکے سے کچھ دیر قبل ہی بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ختم ہوا تھا اور ارکان اسمبلی اپنے اپنے گھروں کو جارہے تھے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ فرخ عتیق نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیاہے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خودکش تھا جس کے دوران موٹر سائیکل سوار حملہ آور نے اپنی موٹر موٹر سائیکل پولیس ٹرک سے ٹکرا دی۔تحقیقات کے مطابق بظاہر حملہ آور بلوچستان اسمبلی کی جانب بڑھ رہا تھا تاہم سیکیورٹی سخت ہونے کے باعث اسے جہاں موقع ملا اس نے وہیں خود کو دھماکے سے اڑالیا۔بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر زرغون روڈ اوراردگرد کے علاقوں میں 6ہزار کے قریب پولیس اوردیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے ۔

صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کوئٹہ میں ہونیوالے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارا عزم کمزور نہیں کرسکتے، انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد ملک میں امن وامان کی صورتحال کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں جس کی انہیں اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بزدلانہ اقدام ہمارے دہشت گردی کیخلاف عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔ انہوں نے حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، وزیر ریلوے سعد رفیق، وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر ،وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان چودھری برجیس طاہر، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ،صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر ،گورنر پنجاب میاں رفیق رجوانہ، گورنر سندھ محمد زبیر، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی،گورنر خیبرپختونخوا انجینئر ظفر اقبال جھگڑا، گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی، وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف، وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ،

وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک، سابق وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری، وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ، مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین ، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی، مسلم لیگ ضیاء کے صدر محمد اعجاز الحق، اے پی ایم ایل کے صدر پرویز مشرف،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، چودھری پرویز الٰہی، شاہ محمود قریشی ، قمر زمان کائرہ، رحمن ملک ودیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…