2018 میں سی پیک ‘نئے زمانے’ میں داخل ہو جائیگا ، اس کو کن ممالک تک توسیع دی جائے گی، چینی سفیر نے تفصیلات بتادیں

8  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چین کے سفیر یا ؤ جِنگ نے پاک بحریہ کے سر براہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی اور سی پیک پار لیمانی کمیٹی کے سر براہ سنیٹر مشاہد حسین سید سے ملاقات کر کے سی پیک سے متعلق تبادلہ خیال کیا اور کہا ہے کہ 2018 میں سی پیک ‘نئے زمانے’ میں داخل ہو جائے گا ، اسکو افغانستان اور وسطی ایشیا تک توسیع دی جائے گی جبکہ سنیٹر مشاہد حسین نے امید ظاہر کی کہ یا ؤ جِنگ کے دور میں پا ک چین تعلقات مزید

مضبوط ہوں گے، سی پیک زیادہ تیز ی سے ترقی کرے گا ، سی پیک نہ صرف پاکستان اور چین کے درمیان بلکہ افغانستان اور وسطی ایشیا سمیت خطے کے ممالک کے درمیان رابطے اور تعاون کا منصوبہ ہے ۔ پیر کو ترجمان پاک بحریہ کے مطابق چین کے سفیر یا ؤ جِنگ نے پاک بحریہ کے سر براہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی سے نیول ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کی جس میں پاک چین بحری دفاعی تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ملاقات میں نیول چیف نے خطے کے بحری امن و استحکام میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی ۔ اس موقع پر چینی سفیرنے عالمی میری ٹائم سکیورٹی کے قیام میں پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا اور سی پیک سے منسلکہ بحری سکیورٹی کے مختلف امور بھی موضوعِ گفتگو رہے۔ ملاقات میں ونوں ممالک کی بحری افواج کی مشترکہ آپریشنز کرنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ کرنے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ دوسری طرف چین کے نئے سفیر، یاو جینگ نے پارلیمنٹ ہا ؤ س میں سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سے ملاقات کی جس میں سینیٹر مشاہد حسین نے چینی سفیر کا پارلیمان میں خیر مقدم کیا اور کہا کہ سفیر یاو جنگ پاکستان کے پرا نے دوست ہیں جو ماضی میں دو بار یہاں کام کر چکے ہیں یہ پاکستان اور خطے کو بہت اچھی طرح سے جا نتے ہیں سنیٹر مشاہد حسین نے امید ظاہر کی کہ ان کے دور میں پا ک چین تعلقات مزید مضبوط ہو ں گے اور سی پیک زیادہ تیز رفتار ترقی کرے گا۔

اس موقع پر چینی سفیر نے سنیٹر مشاہد حسین کو چین کا پرانا دوست قرار دیا اور پاک چین تعلقات اور خاص طور پر سی پیک میں ان کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کہ 2018 میں سی پیک ‘نئے زمانے’ میں داخل ہو جائے گا ۔ اسکو افغانستان اور وسطی ایشیا تک توسیع دی جائے گی ۔سینٹرٹر مشاہد حسین نے کہا کہ سی پیک نہ صرف پاکستان اور چین کے درمیان بلکہ افغانستان اور وسطی ایشیا سمیت خطے کے ممالک کے درمیان رابطے اور تعاون کا منصوبہ ہے ۔ اس موقع پر سینٹرمشاہد حسین نے سفیر یاو جنگ کو پارلیمنٹ کمیٹی ملاقات کی دعوت دی جو انہوں نے خوشی سے قبول کرلی سینٹرٹر مشاہد حسین نے سی پیک پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ چین کے سفیر کو پیش کی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…