سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی چکوال آمد پر بھون چوک کو مکمل طور پر سیل رہا ،لاہور واپسی پر شہریوں نے بڑا سرپرائز دے دیا

8  جنوری‬‮  2018

چکوال (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی آمد پر بھون چوک کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا تھا۔ میاں محمد نواز شریف نے چالیس منٹ چوہدری لیاقت ایم پی اے مرحوم کی رہائشگاہ پر گزارے اور خطاب کے بعد جب واپس نکلے تو بھون چوک کے چاروں اطراف ہزاروں لوگوں نے ہاتھ ہلا ہلا کر نواز شریف کو رخصت کیا۔ نواز شریف کی چکوال آمد پر ڈی پی او چکوال محمد ہارون جوئیہ نے خصوصی حفاظتی اقدامات کیے تھے

اور میاں نوا ز شریف کی آمد سے قبل محمد ہارون جوئیہ نے سٹیج اور اس کے اردگرد کی صورتحال کا خود جائزہ لیا۔ فاتحہ خوانی کی تقریب جس کیلئے ابتدائی طو رپر نواز شریف کی سیکورٹی ٹیم نے صرف 100افراد کو باہر حویلی میں بیٹھنے کی منظوری دی تھی مگر مسلم لیگ کے جانثار ڈیڑھ ہزار کی تعداد میں پہنچ گئے ، میڈیا کوبھی سٹیج کے باہر خاردار تار لگا کر انہیں جگہ دی گئی تھی۔ تمام بڑے چینلز کی لائیو کوریج کیلئے ٹیمیں اسلام آباد سے آئی تھیں جبکہ چکوال کے مقامی صحافیوں کی بھی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔ میاں نواز شریف کی باڈی لینگویج اور چہرہ ہشاش بشاش تھا اور انہوں نے اپنی مختصر تقریر میں دل کھول کر اپنا مافی الضمیر بیان کیا اور اس دوران نواز شریف کی تقریر کے دوران وزیراعظم نواز شریف وزیراعظم نواز شریف کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر اورسابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہاہے کہ 28جولائی کے فیصلے جس میں پانامہ کی بجائے اقامہ پر ایک منتخب وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا اس کے نتیجے میں اب مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے ، دہشتگردی نے بھی سر اٹھانا شروع کردیا ہے اور ملک میں بے چینی ہے جبکہ ہم نے چار سالوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا ،56ارب ڈالر سے سی پیک منصوبہ شروع کیا ۔ ترقی اور خوشحالی کے نئے راستے کھولے۔ بہرحال پوری قوم نے پانچ ججوں کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے اور اس

دوران انہوں نے عوام سے بھی جب رائے لی تو وہاں پر موجود 2ہزار سے زائد عمائدین علاقہ نے کھڑے ہوکر اس فیصلے کو ہاتھ کھڑ ے کر کے مسترد کیا۔ پیر کو سابق وزیراعظم میاں نواز شریف ایم پی اے چوہدری لیاقت علی خان مرحوم کی فاتحہ خوانی کیلئے ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیلئے یہاں پہنچے تھے۔ میاں نواز شریف نے پہلے اہل خانہ کیساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے فاتحہ خوانی کی اور بعد ازاں علاقے کے چیدہ چیدہ عمائدین کے اجتماع سے خطاب کیا۔ میاں نواز شریف نے اپنے مختصر خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان کو سڑکوں ، موٹر ویز اور روزگار کی ضرورت ہے،

انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ ملک ترقی کے راستے پر چل پڑا ہے۔ انہو ں نے عوام سے پوچھا کہ ترقی اور خوشحالی کے سفر اور قانون کی بالادستی اور ملک میں ہر شخص کو عدل کی فراہمی کی جو آواز میں نے بلند کی ہے اہل چکوال اس کے ہم نوا بنیں گے تو پنڈال میں موجود سارے لوگوں نے ہاتھ کھڑے کر کے قدم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں کہ فلک شگاف نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ2013میں جب عوام نے ہمیں منتخب کیا اور ہم نے ذمہ داری سنبھالی تو ملک اندھیروں میں ڈوب چکا تھا، دہشتگردی سے ملک کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوگئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو اس سطح پرپہنچانے والے ڈکٹیٹر تھے اور ان ڈکٹیٹروں کیساتھ کچھ سیاستدان بھی ملے ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کی شکلیں یاد رکھیں ان کا احتساب آپ نے کرنا ہے اور فکر نواز شریف یہی ہے کہ ہر آدمی کو انصاف ملے ، ملک میں قانون کی بالادستی ہو، ملک میں خوشحالی ہو، نوجوانوں کو روزگار ملے اور الحمد اللہ ملک اس سمیت کی طرف چل رہا ہے۔ میاں نواز شریف نے چکوال کے عوام سے استدعا کی کہ وہ نو جنوری کے ضمنی الیکشن میں میرے دیرینہ ساتھی چوہدری لیاقت مرحوم کے صاحبزادے چوہدری حیدر سلطان کو کامیاب کریں او رانشاء اللہ حیدر سلطان بھی چوہدری لیاقت مرحوم کی طرح آپ لوگوں کی خدمت کرے گا،انہوں نے کہا کہ چوہدری لیاقت مرحوم میرے وفادار ساتھی تھے اور آج مسلم لیگ جتنی مضبوط ہے اس کی مضبوطی میں چوہدری لیاقت علی خان نے اپنا بھرپور حصہ ڈالا ہے۔ میاں نواز شریف نے چوہدری لیاقت مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کرانے کیلئے حاجی عبدالرزاق جامی کو سٹیج پر آنے کیلئے کہا اور سلطان رضا جامی نے چوہدری لیاقت مرحوم کیلئے فاتحہ خوانی کرائی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…