ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وفاقی وزیرسردار یوسف اپنے ہی وزیر اعظم سے ناراض،شاہد خاقان عباسی سے متعلق کیا کچھ کہہ دیا

datetime 8  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس،وفاقی وزیر مذہبی امور اپنی حکومت کے وزیراعظم سے ناراض ہو گئے،وزیر مذہبی امور نے کمیٹی کو کوئی بریفنگ نہ دینے پر احتجاج کیا،ہمارا احتجاج وزیراعظم سے ہے، انہوں نے ہر پالیسی پر کابینہ کی کمیٹی بنائی ہے،حج پالیسی ہم نے بنانی ہے تو کابینہ کابینہ کی کیا ضرورت ہے،وزیراعظم سے بات کرنے سے پہلے کمیٹی کو کچھ نہیں بتائوں گا،کابینہ کے

اجلاس کی تمام باتیں سامنے رکھوں گا،سردار محمد یوسف کمیٹی آپ کے ساتھ ہے، حج اقدامات قابل ستائش ہیں،قائمہ کمیٹی نے بھی کابینہ کمیٹی کی تشکیل کی مخالفت کر دی، قائمہ کمیٹی کی جانب سے حج کوٹہ 60/40کرنے کی سفارش کر دی، چیئرمین کمیٹی شگفتہ جمانی اور ایڈیشنل سیکرٹری کیپٹن(ر)آفتاب کے درمیان جھڑپ، آپ مجھ پر الزام عائد کر رہی ہیں،ایڈیشنل سیکرٹری اپنا لہجہ نرم رکھیں،شگفتہ جمانی۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی شگفتہ جمانی کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں ممبران کمیٹی وفاقی وزیر مذہبی امور اور وزارت مذہبی امور کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے وزیراعظم کی جانب سے حج آپریشن پر نگران کابینہ کمیٹی قائم کرنے پر احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ حج پالیسی نے بنانی ہے تو نگران کمیٹی کی کیا ضرورت ہے، ہمارا احتجاج وزیراعظم سے ہے، ان سے اس معاملے پر بات کرنے سے پہلے کمیٹی کو کچھ نہیں بتائوں گا،جس پر کمیٹی ارکان نے وفاقی وزیر کی حمایت کرتے ہوئے کابینہ کمیٹی کی مخالفت کر دی،کمیٹی ارکان نے کابینہ کی نگران کمیٹی کی تشکیل کو بدنیتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب وزارت اپنا کام ٹھیک کر رہی ہے تو

پھر ایسی کمیٹی بنانے کی کیا ضرورت ہے۔ قائمہ کمیٹی کی رکن شاہدہ اختر علی نے کمیٹی کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں بھی اس معاملے پر احتجاج کریں گے، نگران کمیٹی کا قیام وزارت کو چار سال اچھا کام کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج کوٹہ میں ہمیں بھی شکایات تھیں لیکن کابینہ کمیٹی قائم کرکے سینیٹ و قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں پر بھی عدم اعتماد کیا گیا۔ رکن کمیٹی پیر عمران نے کہا کہ

وزارت نے چار سال اچھے حج کروائے ہیں اس دفعہ جو حج میں مسائل آڑے آئے اس کی ذمہ دار سعودی وزارت حج ہے، صاحبزادہ محمد یعقوب نے کہا کہ ہم کمیٹی کی بجائے وزارت کے عملدرآمد پر مطمئن ہیں، نگران کابینہ کمیٹی کا قیام حج سسٹم کو ہائی جیک کرنے سے مترادف ہے۔ رکن کمیٹی لال ملہی نے کہا کہ حج میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، ان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، وفاقی وزیر کی کوئی بات نہیں سنی جا رہی اور انہیں سائیڈ لائن

کیا جا رہا ہے۔ رکن کمیٹی شاہدہ اختر علی نے کہا کہ جزاء اور سزاء کا سنا تھا لیکن اس کا مقصد یہ نہیں کہ سٹینڈنگ کمیٹی، سٹیئرنگ کمیٹی اور سینیٹ کی کمیٹیوں کی سفارشات کی بجائے کابینہ کی عملدرآمد کمیٹی بنائی جائے،ہم وفاقی وزیر کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے،حج آرگنائزیشن پاکستان کے نمائندے نے کہا کہ حکومت نے 60/40کا کوٹہ کر کے نجی شعبے کی خدمات کو پس پشت ڈال دیا ہے، جس پر ہم احتجاج کرتے ہیں، 3سال

سے 22335کا حج کوٹہ مل رہا ہے،170زائد عمر عازمین حج کیلئے 500کا کوٹہ اور 315معذورین کیلئے نجی شعبے سے 13ہزار کا حج کوٹہ کاٹا گیا ہے،حج 2017میں پرائیویٹ سیکٹر کی کارکردگی شاندار رہی، ہم نے وزارت کے ساتھ مل کر حج پیکج بنائے، اس وقت 770حج کمپنیاں عازمین حج کو حج کروا رہی ہیں،وزارت کا حج پیکج قابل قبول نہیں،ریال کا ریٹ بڑھ گیا ہے،پوائنٹ سکورنگ نہیں ہونی چاہیے، حکومت نے مرکزیہ میں حجاج

کرام کو 100فیصد رہائشیں دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ناکام رہے، اس سال سرکاری حج پر جانے والے بہت سے عازمین حج عرفات جانے سے رہ گئے، سعودی حکومت سے معاہدہ بھی نہیں ہوا لیکن پالیسی اعلان کر دیا گیا، حکومت1لاکھ 60ہزار عازمین حج کو نہیں سنبھال سکتی تو 1لاکھ90ہزار عازمین حج کو کیسے سنبھالے گی، چیئرمین کمیٹی شگفتہ جمانی نے سیکرٹری مذہبی امور سے کہا کہ گزشتہ تین اجلاسوں سے وہ خدام الحجاج کی لسٹیں مانگ

رہی ہیں لیکن انہیں مہیا نہیں کی جا رہیں، مجاملہ ویزے میں دھاندلی کی گئی ہے، سعودی حکومت کی جانب سے 500ویزوں کو تبدیل کر کے مجاملہ بنایا گیا بتایا جائے کہ وہ کس کس علاقے میں تقسیم کئے گئے، ایڈیشنل سیکرٹری آفتاب احمد نے کہا کہ وہ حلفاً بیان کرتے ہیں کہ اس میں وزارت شامل نہیں ہے، پاسپورٹ دینے میں یا ویزہ لگانے میں ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین کمیٹی مجھ پر الزام عائد کر رہی ہیں جو کہ مناسب نہیں ہے، جس پر شگفتہ جمانی

نے کہا کہ آپ اپنا لہجہ نرم کریں، گرین ٹاور میں مجھے کہا گیا تھا کہ منسٹر آفس میں 200 ویزے مل گئے ہیں جبکہ 300ملنے والے ہیں، جس پر سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ ہم ایک لاکھ 79ہزار حج کوٹہ کے جوابدہ ہیں، اگر کسی نے اپنی وجہ سے ویزہ لیا ہے تو سعودی اتھارٹی سے تو وزارت مذہبی امور اس کی ذمہ دار نہیں ہے، انہوں نے گزشتہ سال بھی کوشش کی تھی اور اب بھی سعودی حکومت سے باضابطہ کہیں گے کہ مجاملہ ویزہ کو ختم کیا جائے، جس پر شگفتہ جمانی نے کہا کہ آپ کے ڈی جی حج نے تسلیم کیا کہ مکتب 59میں مجاملہ ویزے والوں کو ٹھہرایا گیا اور ان سے 2لاکھ 59ہزار روپے لئے گئے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…