سیالکوٹ(آئی این پی ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ افغانستان میں ڈھائی لاکھ بیرونی فوج آئی اور کچھ نہ کرکسی، ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور ملک سے نکال باہر پھینکا، اچی دنیا کے پانچ خطرناک شہروں میں تھا لیکن آج شہر امن کا گہوارا ہے، گزشتہ چار پانچ سال میں ہوا وہ کسی معجزے سے کم نہیں،پا کستان میں حکومت کرنا بہت مشکل کام ہے، 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حقوق کو واضح کردیاہے،
مشترکہ مفادات کونسل میں بجلی اور گیس کی قیمت کے معاملات بھی طے ہوجائیں گے،بجلی کا بڑا بحران آئندہ 15 سال کے لیے حل ہوچکا،نواز شریف اور ن لیگ کی محنت اور وژن سے ترقیاتی کام مکمل ہو رہے ہیں،ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی، ہم نے مخالفین کی پروا نہیں کی اور اپنا کام کرتے رہے ۔سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو پچھلے چار پانچ سال میں ہوا وہ کسی معجزے سے کم نہیں، نواز شریف کا جو وژن تھا اس پر عملدرآمدکیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جس قسم کے ہمارے سیاسی حالات ہیں اور جو سیاسی ریکارڈ رہا، پاکستان میں حکومت کرنا بہت مشکل کام ہے۔ پاکستان وہ ملک تھا جہاں جمعہ کی نماز میں لوگ خوف میں مبتلا ہوتے تھے لیکن ہم نے بڑی قربانیاں دے کر دہشت گردی کے ناسور کو ختم کیا، آج امن و امان موجود ہے، کراچی دنیا کے پانچ خطرناک شہروں میں تھا لیکن آج شہر امن کا گہوارا ہے، تمام سیاسی لوگوں، حکومت اور فوج نے مل کر کوشش کی اس کے اثرات سامنے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کوئی مانے نہ مانے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب بڑی جنگ لڑرہا ہے، اس میں جو کامیابی پاکستان نے حاصل کی وہ کوئی نہیں کرسکتا، افغانستان میں ڈھائی لاکھ بیرونی فوج آئی اور کچھ نہ کرکسی لیکن ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور ملک سے نکال باہر پھینکا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ تھا، جب حکومت
آئی تو بہت بڑا چیلنج تھا، ہمیں خود شک گزرتا تھا کہ اتنا بڑا چیلنج کیسے پورا کریں گے لیکن اسے پورا کرلیا گیا، آج ملک میں بجلی زیادہ ہے اور گیس بھی زیادہ ہے، اب کوئی بھی حکومت آئے ان کے لیے چینجز آسان ہیں، ہم نے پندرہ سال کے لیے کام کردیا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حقوق کو واضح کردیاہے، مشترکہ مفادات کونسل میں بجلی اور گیس کی قیمت کے معاملات بھی طے ہوجائیں گے۔
اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سیالکوٹ ایئرپورٹ کے انٹرنیشنل ٹرمینل کا افتتاح کرنے پہنچے تو وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم نے سیالکوٹ ایئرپورٹ پر انٹرنیشنل ٹرمینل کا افتتاح کیا تو اس موقع پر وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور مشیر برائے ہوابازی سردار مہتاب عباسی بھی موجود تھے۔بعد ازاں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ
ایئرپورٹ کا انٹرنیشنل ٹرمینل اس علاقے کے لیے سنگ میل ہے جب کہ ترقیاتی منصوبے علاقے کی قسمت بدلیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ موٹرویز اتنی ترقی دیں گے جو توقع سے باہر ہے، یہ نواز شریف اور(ن)لیگ کی محنت و وژن ہے، ورنہ اس سے پہلے حکومتیں پانچ سال سوچتی تھیں اور وقت ختم جاتا تھا لیکن اس حکومت نے کام سوچے، شروع کیے اور پھر ختم بھی کیے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا نندی پور
پروجیکٹ 2006 میں شروع ہوا، بدنامی ہماری ہوئی اور پورا ہم نے بھی ہم نے کیا، کسی کو توقع نہیں تھی، زنک آلود مشینری تھی اور کرپشن کا انبار تھا لیکن آج یہی پروجیکٹ بجلی پیدا کررہا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت نے 10 ہزار میگاواٹ کے منصوبے شروع ہوئے اور مکمل کیے، یہ پاکستان کے لیے ہمارا حصہ ہے، یہ صرف باتیں نہیں، بجلی کا بڑا بحران اگلے 15 سال کے لیے حل ہوچکا ہے،
پوری امید ہے بجلی کی قیمت بھی کم ہوگی۔انہوں نے جب حکومت آئی تو ملک میں گیس نہیں تھی، انڈسٹری اور پلانٹس بند تھے، گھروں میں گیس کی قلت تھی لیکن آج ہر ایک کو جتنی گیس چاہیے وہ مل رہی ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہ کہا کہ پچھلے چار پانچ سال میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی، مشکلات کے باوجود اور اس کی پرواہ کیے بغیر کام کیے جس کا نتیجہ سامنے ہے۔