اسلام آباد(آئی این پی ) اسلام آبادہائی کورٹ نے ایف بی آر کو این ٹی ایس کے کمپیوٹر فوری طور پر واپس کرنے کا حکم دے دیا ہے ، ایف بی آر نے این ٹی ایس پر ایک چھاپے کے داران 45 کمپیوٹر ضبط کئے تھے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے این ٹی ایس کی درخواست پر سماعت کی سوموار کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کی طرف سے نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس )میں کرپشن کے خلاف
ایک چھاپے کے داران 45 کمپیوٹر ضبط کر لیئے تھے ۔ گزشتہ روز عدالت میں لینڈ ریونیو کے ڈائریکٹر انٹیلی جنس اور تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہایف بی آر نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیااورکسی کو تفتیش کے لئے شفاف انداز میں موقع فراہم کرنا چاہئے۔ وکیل ایف بی آر نے کہا کہ این ٹی ایس کے 15 اکائونٹس تھے اور صرف 5 اکاونٹس ایف بی آر میں ظاہر کئے گئے تھے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ایف بی آر نے این ٹی ایس کے کمپیوٹرز کیوں ضبط کئے؟ کسی کی انکوائری تاریکی میں نہیں کی جاسکتی. ان لینڈ ریونیو کی جانب سے عدنان رندھاوا جبکہ این ٹی ایس کی طرف سے مرتضی پیرزادہ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل این ٹی ایس نے کہا کہ ہمارے 45 کمپیوٹرز قبضے میں لیے گئے،فنانشل ریکارڈ صرف 4 کمپیوٹرز میں موجود ہے۔ عدالت نے ایف بی آر کو ایس ٹی ایس کے کمپیوٹر فوری طور پر واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی ہے