اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نیب بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اہل خانہ سے ملاقات کے حوالے سے بھارت کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے تمام تر مخالفت کے باوجود کلبھوشن یادیو سے اس کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کروائی جسے تسلیم کیا جانا چاہئے، ملاقات کی کامیابی کا اندازہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کے اظہار تشکر سے لگایا جاسکتا ہے۔جمعرات کو وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف
نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی جانب سے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کیساتھ غیر اخلاقی سلوک کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے انسانی بنیادو ں پر بھارتی جاسوس کلھبوشن یادیو سے اس کے اہلخانہ کی ملاقات کروائی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام تر مخالفت کے باوجود کمانڈر کلبھوشن یادیو سے اس کی اہلیہ اور والدہ کی ملاقات کروائی جسے تسلیم کیا جانا چاہئے ،انہوں نے کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کے جوتے اور جیولری اتروانے کے معاملے پر اٹھائے گئے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کلبھوشن یادیو معصوم پاکستانیوں کا قاتل ہے، وہ ایک حاضر سروس نیول افسر، سزا یافتہ بھارتی دہشت گرد اور ’را‘ کا جاسوس ہے، اس لئے یہ ملاقات کوئی عام ملاقات نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ ملاقات سے پہلے جامع سیکیورٹی انتظامات لازمی تھے، سفارتی ذرائع سے دونوں ممالک نے پیشگی اس بات پر اتفاق کیا تھا ، انہوں نے کہا کہ ہم کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کیساتھ عزت و احترام سے پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوتوں کی سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باعث چیکنگ کیلئے رکھ لیا گیا،انہوں نے کہا کہ دونوں جوتوں میں سے ایک سے دھاتی چِپ برآمد ہوئی ہے جس کا ہم بغور جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملاقات کے بعد معزز مہمانوں کو ان کے کپڑے واپس لوٹا دیئے گئے تھے، اس معاملے پر بھارتی میڈیا کی جانب سے سیاست کھیلنے کا عمل قابل افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس تمام تر معاملے میں شفافیت کو یقینی بنایا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ 30 منٹ تک طے ملاقات کو اْن کی درخواست پر40 منٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کی کامیابی کا اندازہ بھارتی جاسوس کی اہلیہ اور والدہ کی جانب سے پاکستان کا شکریہ ادا کرنے سے لگایا جا سکتا ہے۔