اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ آج کر دیا جائے گا، رپورٹ کے تاحال منظر عام پر نہ آنے کی وجہ پنجاب حکومت کے مبینہ طور پرتحقیقات کے دوران سامنے آنے والے تضادات ہیں، سینئر صحافی عارف نظامی نے اندرکی خبر دے دی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف نظامی نے
انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور سے ان کی ملاقات میں انہوں نے بتایا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے محفوظ فیصلے کا آج اعلان کر دیا جائے گا۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے تاحال منظر عام پر نہ آنے کی وجہ پنجاب حکومت کے مبینہ طور پرتحقیقات کے دوران سامنے آنے والے تضادات ہیں۔ پنجاب کے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹائون کا سن کر بھاگے کہ یہ کیا ہو گیا جبکہ گواہان کے بیانات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹائون سے ایک رات قبل رانا ثنا نے ایک میٹنگ کی تھی جس میں فیصلہ کر لیا گیا تھا کہ گولی چلانی ہے یا نہیں۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ اسی طرح وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی بیان دیا کہ ایسا بھی ہوگا میرے گمان تک میں نہیں تھا جبکہ ان کے پرسنل سیکرٹری ڈاکٹر توقیر جو اس کیس کے اہم کردار ہیں ان کے بیانات سے رانا ثنا اور شہباز شریف کے بیانات کا تضاد کھل کر سامنے آتا ہے ۔انہیں بیرون ملک بھجوا دیا گیا ہے جہاں وہ ایک عالمی ادارے میں فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ انہی تضادات کی وجہ سے رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا جا رہا ۔ رپورٹ میں حکومتی شخصیات کے بیانات کے تضادات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سانحہ ماڈل ٹائون کیا گیا ۔