پشاور (سی پی پی) ڈیرہ اسماعیل خان کی متاثرہ لڑکی نے تحفظ اور ملزمان کے خلاف موثر کارروائی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرا دی۔تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی متاثرہ لڑکی کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی گئی ہے جس میں عدالت سے انہیں تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ انہیں بااثر افراد سے خطرہ ہے، درخواست میں متاثرہ لڑکی نے ویڈیو بنانے والے شخص کا نام شامل کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق ایف آئی آر میں ویڈیو بنانے والے شخص کانام شامل نہیں ہے۔کیس کی سماعت سے قبل پشاور ہائیکورٹ کے احاطے کے باہر متاثرہ لڑکی کے بھائی ساجد نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان کو دھمکیاں مل رہی ہیں، ان کی جانوں کو بااثر افرادسے خطرہ ہے، پولیس تعاون نہیں کر رہی۔ ساجد کا کہنا تھا کہ پولیس ملزمان کو پکڑنے میں تعاون نہیں کررہی، امید ہے عدالت سے انصاف ملے گا۔ اس موقع پر متاثرہ لڑکی کا کیس لڑنے والی نجی تنظیم کی چیئرپرسن سلمیٰ ملک کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی حساس نوعیت کا کیس ہے، متاثرہ لڑکی کا کیس قاضی انور ایڈووکیٹ لڑ رہے ہیں، یہ واقعہ پنچائیت میں کئے گئے فیصلوں کے باعث ہی پیش آیا ہے، پولیس کے عدم تعاون کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کی معلومات کے مطابق ڈی پی او کیس میں تعاون کر رہے ہیں۔