اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی تحریک انصاف کی منحرف رکن عائشہ گلالئی کو عمران خان کے خلاف تمام قانونی امداد اور رہنمائی فراہم کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ ذرائع نے آن لائنکو بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے سیکرٹری سعید میتلا کی طرف سے اس حوالے سے اسمبلی سیکرٹریٹ کے شعبہ قانون سازی کو ہدایات جاری کی گئی کہ وہ الیکشن کمیشن میں عمران خان کی جانب سے عائشہ گلالئی کے
خلاف نا اہلی کی درخواست میں انھیں مکمل قانونی معاونت فراہم کریں اس کے لیے باقاعدہ جوائنٹ سیکرٹری لطیف قریشی کی ذمہ داری لگائی گئی جو کہ ایک سابق جج ہین وہ الیکش کمیشن مین نا اہلی کیس کی ہر سماعت سے قبل عائشہ گلالئی اور ان کے وکیل کو مکمل معاونت اور قانونی امداد فراہم کرتے اور اس کے لیے سرکاری وسائل بھی استعمال ہوتے رہے حتی کہ الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے تحریری جواب کی تیاری مین بھی تمام رہنمائی اسمبلی سیکرٹریٹ نے فراہم کی۔ذرائع نے بتایا کہ چونکہ عمران خان براہ راست سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے سابق دوست اور موجودہ حریف ہیں اس لیے ان کی ہدایت پر عائشہ گلالئی کی مکمل مدد کی گئی اور اس طرح وہ نا اہلی سے بچ گئی جبکہ سپیکر قومی اسمبلی کے پاس جو تحریک انصاف کی جانب سے نا اہلی کا ریفرنس جمع کروایا گیا تھا اس کو بھی یکسر نظر انداز کر دیا گیاہے حالانکہ قانون اس حوالے سے واضح ہے کہ جو بھی رکن پارٹی سربراہ کے فیصلے سے انحراف کرے اس کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف کے جو پانچ منحرف اراکین قومی اسمبلی ہین سپیکر افس نے ان پر بھی دست شفقت رکھا ہوا ہے اور تحریک انصاف کے چیف وہپ کی بار بار درخواستوں کے باوجود ان منحرف اراکین کو نہ تو کمیٹیوں سے نکالا گیا نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی کی گئی اس حوالے سے جب اسمبلی کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے گریز کیا اور کہا کہ اس حوالے سے ان کے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں ۔