اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف عالم دین اور سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو کے روحانی پیر مولانا سراج احمد دین پوری کے فرزند مولانا بلال احمد دین پوری نے بینظیر بھٹو کو گھریلو تشدد کا شکار خاتون قرار دیدیا۔روزنامہ خبریں کی ایک رپورٹ کے مطابق معر وف عالم دین اور سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو کے روحانی پیر مولانا سراج احمد دین پوری کے
فرزند مولانا بلال احمد دین پوری کا کہنا تھاکہ سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو ان کے والد کی بڑی عقیدت مند تھیں اور ان کے مشورے پر پورا پورا عمل کرتی تھیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ بینظیر بھٹو نے مولانا سراج احمد کے حکم پر شادی کی اور سر پر دوپٹہ بھی ان کے حکم پر اوڑھا۔ والد محترم مولانا سراج احمد دین پوری نے ان سے فرمایا کہ ’شادی کر لو اس کے بعد ہم تمہارے سر پر دوپٹہ اوڑھیں گے‘۔ ایک دعوت میں کھڑے ہو کر کھانا کھانے پر مولانا نے محترمہ کی اس حرکت کو سخت ناپسند کیا جس کو محترمہ نے فوراََ محسوس کر لیا اور خود چل کر آئیں اور جب ان کے والد نے بتایا کہ یہ سنت طریقہ نہیں اور یہ انسانوں والا کام نہیں تو ان کیلئے نیچے دسترخوان لگوایا اور کہا کہ یہ سنت طریقہ ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ محترمہ کے شوہر آصف علی زرداری انہیں مارتے تھے اور اس کا وہ کئی بار ان کے والد مولانا سراج احمد دین پوری سے اظہار بھی کر چکی تھیں لیکن ان کی دینی تعلیمات کے پیش نظر اپنے خاوند کا احترام کرتی تھیں۔ اب پیپلزپارٹی میں وہ دم خم نظر نہیں آتا۔ انہوں نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ اسلام دشمن عناصر دنیا میں فساد برپا کر رہے ہیں اور نہتے مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ تمام اسلامی ممالک متحد ہو کر ان کا مقابلہ کریں۔