جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

نامعلوم افراد کون ہیں؟بینظیربھٹو کو کس نے قتل کروایا؟پاکستان میں70برس سے تحقیقات کیلئے کون سا دلچسپ طریقہ استعمال کیاجارہاہے؟جاوید چودھری کے انکشافات‎

datetime 18  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آج کوئٹہ میں دہشت گردی کی ایک اور لرزہ خیز واردات ہو گئی‘ دہشت گردں نے ایلیٹ فورس کے ٹرک کو نشانہ بنایا‘ چھ اہلکار شہید ہو گئے‘ 22 زخمی ہیں‘ زخمیوں میں سے پانچ کی حالت تشویش ناک ہے‘ حکومت نے دستور کے مطابق اس وقت واردات کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیالیکن کیا یہ تحقیقات مکمل ہوں گی‘ کیا ملزم پکڑے جائیں گے‘ جی نہیں‘ کیوں نہیں کیونکہ ہمارے ملک میں ستر برسوں سے تحقیقات کیلئے ایک

دلچسپ طریقہ استعمال کیا جا رہا ہے‘ یہ طریقہ نامعلوم افراد کا طریقہ کہلاتا ہے‘ ہماری حکومتیں جب بھی کسی تحقیقاتی ادارے سے پوچھتی ہیں کیا فلاں واردات کی تحقیقات مکمل ہوئیں تو ادارہ جواب دیتا ہے ”جی سر ہم نے پتہ چلا لیا ہے“ حکومت خوش ہو کر پوچھتی ہے کیا پتہ چلا تو جواب آتا ہے ”ہمیں پتہ چلا چند نامعلوم افراد‘ کسی نامعلوم مقام سے‘ نامعلوم افراد کے حکم پر یہاں آئے‘ بم دھماکہ کیا اور پھر کسی نامعلوم مقام پر فرار ہو گئے“ ہمارے ملک میں خان لیاقت علی خان قتل سے لے کر بے نظیر بھٹو کی شہادت تک تحقیقات کا صرف اور صرف یہ طریقہ استعمال کیا جا رہا ہے‘ آج 18 اکتوبر ہے‘ آج سے ٹھیک دس سال پہلے کراچی میں کار ساز کے (مقام) پر محترمہ بے نظیر بھٹو کی ریلی پر دو بم دھماکے ہوئے تھے‘ ان دھماکوں میں 180 لوگ شہید اور 600 زخمی ہو گئے‘ یہ دھماکے کس نے کئے تھے‘ان کا ماسٹر مائینڈ کون تھا‘ حکومت دس سال بعد بھی تعین نہیں کر سکی‘ سانحہ کار ساز کے اڑھائی ماہ بعد محترمہ بے نظیر بھٹو بھی شہید ہو گئیں‘ محترمہ کی شہادت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی پانچ سال وفاق میں حکمران رہی‘ یہ ساڑھے نو سال سے سندھ میں بھی حکومت کر رہی ہے لیکن محترمہ کے قاتل ہوں یا پھر کار ساز کے حملہ آور یہ آج بھی ایک ایسے نامعلوم افراد ہیں جو کسی نامعلوم فرد کے حکم پر نامعلوم جگہ سے آئے تھے اور محترمہ اور محترمہ کے جیالوں کو قتل کر کے نامعلوم مقام کی طرف فرار ہو گئے تھے‘

وہ نامعلوم افراد آج بھی نامعلوم ہیں اور یہ اگلے سو سال تک نامعلوم رہیں گے اور قوم ہر سال شہداءکی یادگار پر موم بتیاں روشن کر کے اپنا فرض ادا کرتی رہے گی‘ آپ فیصلہ کیجئے جس ملک میں محترمہ کے قاتل گرفتار نہ ہوئے ہوں اس ملک میں کوئٹہ پولیس کے شہداءکے مجرموں کو کون گرفتار کرے گا‘ان کی شہادتوں کا بدلہ کون لے گا؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…