اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

نامعلوم افراد کون ہیں؟بینظیربھٹو کو کس نے قتل کروایا؟پاکستان میں70برس سے تحقیقات کیلئے کون سا دلچسپ طریقہ استعمال کیاجارہاہے؟جاوید چودھری کے انکشافات‎

datetime 18  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آج کوئٹہ میں دہشت گردی کی ایک اور لرزہ خیز واردات ہو گئی‘ دہشت گردں نے ایلیٹ فورس کے ٹرک کو نشانہ بنایا‘ چھ اہلکار شہید ہو گئے‘ 22 زخمی ہیں‘ زخمیوں میں سے پانچ کی حالت تشویش ناک ہے‘ حکومت نے دستور کے مطابق اس وقت واردات کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیالیکن کیا یہ تحقیقات مکمل ہوں گی‘ کیا ملزم پکڑے جائیں گے‘ جی نہیں‘ کیوں نہیں کیونکہ ہمارے ملک میں ستر برسوں سے تحقیقات کیلئے ایک

دلچسپ طریقہ استعمال کیا جا رہا ہے‘ یہ طریقہ نامعلوم افراد کا طریقہ کہلاتا ہے‘ ہماری حکومتیں جب بھی کسی تحقیقاتی ادارے سے پوچھتی ہیں کیا فلاں واردات کی تحقیقات مکمل ہوئیں تو ادارہ جواب دیتا ہے ”جی سر ہم نے پتہ چلا لیا ہے“ حکومت خوش ہو کر پوچھتی ہے کیا پتہ چلا تو جواب آتا ہے ”ہمیں پتہ چلا چند نامعلوم افراد‘ کسی نامعلوم مقام سے‘ نامعلوم افراد کے حکم پر یہاں آئے‘ بم دھماکہ کیا اور پھر کسی نامعلوم مقام پر فرار ہو گئے“ ہمارے ملک میں خان لیاقت علی خان قتل سے لے کر بے نظیر بھٹو کی شہادت تک تحقیقات کا صرف اور صرف یہ طریقہ استعمال کیا جا رہا ہے‘ آج 18 اکتوبر ہے‘ آج سے ٹھیک دس سال پہلے کراچی میں کار ساز کے (مقام) پر محترمہ بے نظیر بھٹو کی ریلی پر دو بم دھماکے ہوئے تھے‘ ان دھماکوں میں 180 لوگ شہید اور 600 زخمی ہو گئے‘ یہ دھماکے کس نے کئے تھے‘ان کا ماسٹر مائینڈ کون تھا‘ حکومت دس سال بعد بھی تعین نہیں کر سکی‘ سانحہ کار ساز کے اڑھائی ماہ بعد محترمہ بے نظیر بھٹو بھی شہید ہو گئیں‘ محترمہ کی شہادت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی پانچ سال وفاق میں حکمران رہی‘ یہ ساڑھے نو سال سے سندھ میں بھی حکومت کر رہی ہے لیکن محترمہ کے قاتل ہوں یا پھر کار ساز کے حملہ آور یہ آج بھی ایک ایسے نامعلوم افراد ہیں جو کسی نامعلوم فرد کے حکم پر نامعلوم جگہ سے آئے تھے اور محترمہ اور محترمہ کے جیالوں کو قتل کر کے نامعلوم مقام کی طرف فرار ہو گئے تھے‘

وہ نامعلوم افراد آج بھی نامعلوم ہیں اور یہ اگلے سو سال تک نامعلوم رہیں گے اور قوم ہر سال شہداءکی یادگار پر موم بتیاں روشن کر کے اپنا فرض ادا کرتی رہے گی‘ آپ فیصلہ کیجئے جس ملک میں محترمہ کے قاتل گرفتار نہ ہوئے ہوں اس ملک میں کوئٹہ پولیس کے شہداءکے مجرموں کو کون گرفتار کرے گا‘ان کی شہادتوں کا بدلہ کون لے گا؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…