منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

نامعلوم افراد کون ہیں؟بینظیربھٹو کو کس نے قتل کروایا؟پاکستان میں70برس سے تحقیقات کیلئے کون سا دلچسپ طریقہ استعمال کیاجارہاہے؟جاوید چودھری کے انکشافات‎

datetime 18  اکتوبر‬‮  2017 |

آج کوئٹہ میں دہشت گردی کی ایک اور لرزہ خیز واردات ہو گئی‘ دہشت گردں نے ایلیٹ فورس کے ٹرک کو نشانہ بنایا‘ چھ اہلکار شہید ہو گئے‘ 22 زخمی ہیں‘ زخمیوں میں سے پانچ کی حالت تشویش ناک ہے‘ حکومت نے دستور کے مطابق اس وقت واردات کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیالیکن کیا یہ تحقیقات مکمل ہوں گی‘ کیا ملزم پکڑے جائیں گے‘ جی نہیں‘ کیوں نہیں کیونکہ ہمارے ملک میں ستر برسوں سے تحقیقات کیلئے ایک

دلچسپ طریقہ استعمال کیا جا رہا ہے‘ یہ طریقہ نامعلوم افراد کا طریقہ کہلاتا ہے‘ ہماری حکومتیں جب بھی کسی تحقیقاتی ادارے سے پوچھتی ہیں کیا فلاں واردات کی تحقیقات مکمل ہوئیں تو ادارہ جواب دیتا ہے ”جی سر ہم نے پتہ چلا لیا ہے“ حکومت خوش ہو کر پوچھتی ہے کیا پتہ چلا تو جواب آتا ہے ”ہمیں پتہ چلا چند نامعلوم افراد‘ کسی نامعلوم مقام سے‘ نامعلوم افراد کے حکم پر یہاں آئے‘ بم دھماکہ کیا اور پھر کسی نامعلوم مقام پر فرار ہو گئے“ ہمارے ملک میں خان لیاقت علی خان قتل سے لے کر بے نظیر بھٹو کی شہادت تک تحقیقات کا صرف اور صرف یہ طریقہ استعمال کیا جا رہا ہے‘ آج 18 اکتوبر ہے‘ آج سے ٹھیک دس سال پہلے کراچی میں کار ساز کے (مقام) پر محترمہ بے نظیر بھٹو کی ریلی پر دو بم دھماکے ہوئے تھے‘ ان دھماکوں میں 180 لوگ شہید اور 600 زخمی ہو گئے‘ یہ دھماکے کس نے کئے تھے‘ان کا ماسٹر مائینڈ کون تھا‘ حکومت دس سال بعد بھی تعین نہیں کر سکی‘ سانحہ کار ساز کے اڑھائی ماہ بعد محترمہ بے نظیر بھٹو بھی شہید ہو گئیں‘ محترمہ کی شہادت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی پانچ سال وفاق میں حکمران رہی‘ یہ ساڑھے نو سال سے سندھ میں بھی حکومت کر رہی ہے لیکن محترمہ کے قاتل ہوں یا پھر کار ساز کے حملہ آور یہ آج بھی ایک ایسے نامعلوم افراد ہیں جو کسی نامعلوم فرد کے حکم پر نامعلوم جگہ سے آئے تھے اور محترمہ اور محترمہ کے جیالوں کو قتل کر کے نامعلوم مقام کی طرف فرار ہو گئے تھے‘

وہ نامعلوم افراد آج بھی نامعلوم ہیں اور یہ اگلے سو سال تک نامعلوم رہیں گے اور قوم ہر سال شہداءکی یادگار پر موم بتیاں روشن کر کے اپنا فرض ادا کرتی رہے گی‘ آپ فیصلہ کیجئے جس ملک میں محترمہ کے قاتل گرفتار نہ ہوئے ہوں اس ملک میں کوئٹہ پولیس کے شہداءکے مجرموں کو کون گرفتار کرے گا‘ان کی شہادتوں کا بدلہ کون لے گا؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…