اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شہباز شریف نعیم خان کو جان کر بینک آف پنجاب کے صدر کے عہدے سے نہیں ہٹانا چاہتے، تفصیلات کے مطابق معروف صحافی و تجزیہ نگار سمیع ابراہیم نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف جان بوجھ کر نعیم خان کو بینک آف پنجاب کے صدر کے عہدے سے نہیں ہٹانا چاہتے۔ سمیع ابراہیم نے کہا کہ پنجاب بینک برانچز کے لحاظ سے نیشنل بینک سے بھی بڑا بینک ہے،
انہوں نے کہا کہ پنجاب بینک کے صدر نعیم خان نے 2008ء میں یہ عہدہ سنبھالا تھا، جب ان کی مدت ملازمت 2013ء میں ختم ہوئی تو انہیں مزید ایک سال کی توسیع دی گئی، مگر اس کے بعد ان کی غیر معینہ مدت کے لیے پنجاب بینک کے صدر کے طور پر آرڈر جاری کیا گیا۔ معروف صحافی نے کہا کہ پنجاب بینک کے صدر کی تقرری کے لیے باقاعدہ اخبار میں اشتہار دیا گیا جس میں سینکڑوں لوگوں نے درخواست دی مگر اس سیٹ کے لیے معیار ایسا بنایا گیا کہ صرف 12 سے 15 لوگ ہی شارٹ لسٹ کیے گئے ان میں نعیم خان کا نام بھی شامل ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ آئندہ الیکشن تک وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے نعیم خان کو پنجاب بینک کا صدر رکھنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں کیونکہ پنجاب بینک کے صدر نعیم خان نے مسلم لیگ (ن) کے بہت سے لوگوں کو خوش کیا، انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف اس لیے انہیں اس عہدے پر رکھنا چاہتے ہیں کہ انتخابات 2018ء سر پر ہیں اور انتخابات کے دوران پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ لوگ انتخابات میں اپنا پیسہ استعمال نہیں کرتے بلکہ ہمیشہ حکومتی وسائل سے ہی جیتتے آئے ہیں۔ معروف صحافی نے کہا کہ نعیم خان 2008 سے سارے معاملات کو دیکھ رہے ہیں اور صورتحال یہ ہے کہ یہاں کسی بھی معاملے کی کبھی کوئی تحقیق نہیں کی گئی انہوں نے کہا کہ وہاں جا کر کوئی انسپکٹر بھی فائلز کو کھولے تو بہت کچھ سمجھ آ جائے گا، معروف صحافی سمیع ابراہیم نے کہا کہ نعیم خان نے وزیر خارجہ سمیت بہت سے لوگوں کو خوش کیا ہے۔