اتوار‬‮ ، 13 اپریل‬‮ 2025 

پلی بارگین،کرپشن کر لو چار آنے ہمیں دے دو اور چلے جاؤ،شرمناک قانون کیخلاف سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 11  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون پر اٹارنی جنرل سے تحریری جواب طلب کرلیا۔جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی خصوصی بینچ نے نیب قانون میں رقوم کی رضاکارانہ واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ایک طرف نیب کہتا ہے کہ ساڑھے 7 کروڑ کا کیس معمولی ہے،

دوسری جانب 10 لاکھ کا مجرم سزا کاٹ رہا ہوتا ہے، دونوں کے نتائج میں فرق ہے ٗجب کسی کے خلاف انکوائری ہوتی ہے تو چیئرمین نیب چٹھی لکھتے ہیں۔عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ پلی بارگین اور رضاکارانہ واپسی میں فرق کیا ہے؟ کہا جاتا ہے آجاؤ بھائی کرپشن کر لو چار آنے ہمیں دے دو اور چلے جاؤ، خدا کا خوف کریں ایسا بھی کبھی ہوا ہے؟ کیا کوئی ہے جو اس قانون کا دفاع کرے۔اٹارنی جنرل نے رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون کی مخالفت کردی اور کہا کہ نیب قانون میں تبدیلی کا بل سینیٹ میں زیر التوا ہے، تحریری جواب میں قانون سازی سے متعلق آگاہ کروں گا۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین نیب کو رضاکارانہ رقم واپسی کے لامحدود اختیارات دیئے گئے، رضاکارانہ رقم واپسی دراصل اعتراف جرم ہے، رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون سے جرم کو نیک نیتی بنادیا گیا، رضاکارانہ رقم واپسی کا قانون ایسی شاندار ترمیم کرکے لایا گیا کہ کیا کہنے، اس پر آنکھیں بند نہیں کرسکتے۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ 5 لاکھ کے ملزم کو 15 ہزار لے کر چھوڑا جاتا ہے، کیوں نہ اس معاملے پر چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کریں۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ عدالت خود مقدمے کا فیصلہ کرے گی۔عدالت نے اٹارنی جنرل سمیت صوبائی حکومتوں اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



معافی اور توبہ


’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…