اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخواہ کےضلع ایبٹ آباد کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال ایوب میڈیا کمپلیکس میں نوزائیدہ مردہ بچوں کی لاشیں کوڑے میں پھینکی جانے لگیں۔ تفصیلات کے مطابق یبٹ آباد کے
سب سے بڑے سرکاری ہسپتال ایوب میڈیکل کمپلیکس کے شعبہ زچہ و بچہ کا عملہ زچگی کے دوران لیبر روم میں دم توڑ جانے والے نومولود بچوں کی لاشوں کی تدفین کے بجائے انہیں کوڑے میں پھینکنا شروع کر دیا گیا جہاں یہ لاشیں کتوں اور چیل کوؤں کی خوراک بن رہی ہیں۔ جب اس حوالے سے میڈیا نمائندوں نے ہسپتال انتظامیہ سے رابطہ کیا تو ہسپتال انتظامیہ نے کسی بھی قسم کی تردید یا تصدیق کرنے سے انکار کر دیا ہے۔دوسری جانب یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ہسپتال کے ڈاکٹر عموماََ بچوں کو مردہ قرار دیکر سٹریچر پر ہی چھوڑ دیتے ہیں اور جب بچہ طبی امداد نہ مل سکنے کے باعث دم توڑ جاتا ہے تو اسے اٹھا کر کچرا کنڈی میں پھینک دیا جاتا ہے۔ ہسپتال کے ایک اہلکار سجاول کے مطابق چند روز قبل اس کی بیوی نے اسپتال میں ہی بیٹے کو جنم دیا تاہم لیڈی ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے کر اسٹریچر پر ہی ڈال دیا۔کچھ دیر بعد جب ماں اپنے بچے کو آخری بار دیکھنے کے لیے وہاں پہنچی تو اس نے بچے میں حرکت کو محسوس کیا ، جس پر پتہ چلا کہ درحقیقت بچہ ناصرف زندہ ہے بلکہ مکمل طور پر تندرست بھی ہے۔واقعہ کے بعد سجاول اپنی بیوی اور نومولود کو گھر لے آیا۔ سجاول کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث لیڈی ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے تاکہ انسانیت کے ان نام نہاد مسیحائوں سے عوام کو بچایا جا سکے۔