ہری پور(آن لائن) لڑکی کی تصویریں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والا ہری پور ڈپٹی کمشنر آفس کا کمپیوٹر آپریٹر ملازمت سے برطرف تین سالوں کی سرکاری تنخواہ بھی واپس قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم نوٹیفیکشن جاری منیر نامی نوجوان نے نجی بنک کی لڑکی کا سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹ بنا کر تصویریں اپ لوڈ کی تھیں لڑکی درخواست پر ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ درج کرکے نوجوان کو گرفتار کیا تھا
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ہری پور کے دفتر کے کمپویٹر آپریٹر محمد منیر کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے سزا کے طور پر تین سالوں کی سرکاری تنخواہ بھی واپس سرکاری خزانے میں جمع کرانے کے احکامات جاری کر دیے گے ہیں اس ضمن میں زرائع نے بتایا ہے کہ زیر دفعہ36/27/ETO/419/420/PPCکے دفعات کے تحت منیر نامی نوجوان پر مقدمہ درج کیا گیاتھا جس پر صوبائی حکومتی سروس ایکٹ 2011 کے تحت اعلی عدالیہ کی احکامات کی روشنی میں ہری پو ر ڈپٹی کمشنر آفس کے کمپیوٹر آپریٹر محمد منیر سے سرکاری تنخواہ کی ریکوری کے لیے محکمہ ریونیو حکام نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ کمپویٹر آپریٹر کو سزا کے طور پر تین سالوں میں حاصل کر دہ سرکاری تنخواہ بھی واپس قومی خزانے میں جمع کرانا ہو گی بصورت دیگر ان کے خلا ف مزید کاروائی عمل میں لائی جائی گئی ہری پور کے رہائشی منیر نامی نوجوان جوکہ ڈپٹی کمشنر دفتر میں گریڈ سولہ کا ملازم تھا اور کمپیوٹر آپریٹرکی ملازمت کر رہ تھا نے ہری پور کی ہی رہائشی ایک لڑکی جوکہ نجی بنک میں ملازمت کر تی ہے کا جعلی سوشل میڈیا پر اکاؤنٹ بنا کر تصویرں اپ لوڈ کی تھیں لڑکی درخواست پر ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ درج کرکے ڈپٹی کمشنر دفتر کے سرکاری ملازم کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا تھا
جو کہ بعد ازں ضمانت پر رہا ہو گیا تھا بنک ملازمہ نے صوبائی حکومت سمیت انصاف فراہمی کے لیے اعلی عدلیہ میں بھی درخواستیں دائر کر رکھی تھیں جس پر انکوائریاں بھی جاری تھیں گزشتہ روز بوٹیفیکشن جاری کرکے نوجوان کو ڈپٹی کمشنر ہری پور میں کمپوٹر آپریٹر کی ملازمت سے برطرف کرکے تین سال کی تنخواہ بھی واپس جمع کرانے کااحکامات جار کیے گے ہیں جبکہ اس ضمن میں زرائع نے بتایا ہے کہ ہری پور شہر کا ایک مخصوص گروہ سیاسی چھتری تلے سرکاری مرد وخواتین ملازمین کو بلیک میل کرنے کے ساتھ ان کی تنخواہوں کو ہتھالینے کے لیے مختلف بھی حربے استعمال کرتا رہتا ہے جس کے خلاف آج تک کوئی بھی افسر کاروائی سے گریزاں رہتا ہ