اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے رہنماؤں کے اصرار کے باوجود ورکرز کنونشن سے خطاب نہ کیا، وہ وزیراعظم کی تقریر کے دوران خاموشی سے اٹھ کر چلے گئے۔تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے ورکرز کنونشن اجلاس میں پارٹی اختلافات نہ چھپ سکے، ایک چھت تلے جمع پارٹی
رہنماؤں کی سوچ الگ الگ دکھائی دی۔چوہدری نثار نے بھی نااہل شخص کو پارٹی کا صدر بنانے میں اپنا حصہ تو ڈال دیا لیکن شاید کچھ ناراض سے تھے اسی لئے پچھلی نشست پر نظر آئے۔پارٹی میں ہمیشہ صف اول میں نظر آنے والے چوہدری نثار ورکرز کنونشن اجلاس میں سب سے پیچھے الگ تھلگ اور خاموشی سے بیٹھے رہے۔انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری اور امیر مقام کے علاوہ کسی سے بات نہ کی، نواز شریف، شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کے بارہا اصرار کے باوجود چوہدری نثارعلی تقریر کرنے کیلئے تیار نہیں ہوئے۔جس وقت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نواز شریف کی شان میں قصیدہ گوئی کر رہے تھے تو چوہدری نثارکے چہرے پر بیزاری عیاں تھی، تالیوں کی گونج میں سعد رفیق نے نواز شریف کو دعوت خطاب دی تو چوہدری نثار اٹھے تو ضرور مگر استقبال کیلئے نہیں بلکہ تقریب سے جانے کیلئے۔ وہ اٹھے اور چپ چاپ چلے گئے۔علاوہ ازیں دوران تقریب گورنر کے پی کے کو اہمیت نہیں دی گئی اور ان کی جگہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار امیر مقام کو اسٹیج پر بٹھادیا گیا جس پر مہتاب عباسی ناراض ہوگئے، نواز شریف کے کہنے کے باوجود وہ اسٹیج پرنہیں آئے۔