پیر‬‮ ، 17 مارچ‬‮ 2025 

پی ٹی آئی کا رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

datetime 3  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو مبینہ طور پر غیر قانونی ذرائع سے ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ کے باعث دونوں پارٹیز کو غیر ملکی فنڈڈ پارٹی قرار دینے کیلئے دائر پٹیشن پر سپریم کورٹ رجسٹری کی جانب سے اعتراضات لگا کر واپس کیے جانے کے اقدام کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔یہ پٹیشن پی ٹی

آئی رکن قومی اسمبلی اسد عمر اور شیریں مزاری کی جانب سے 12 ستمبر کو دونوں پارٹیز کے خلاف حکم جاری کرنے کیلئے دائر کی گئی تھی۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے یہ پٹیشن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کو غیر ملکی فنڈڈ پارٹی قرار دینے کی دائر پٹیشن کے رد عمل کے طور پر دائر کی گئی ٗجس کی سماعت جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ کررہا ہے۔حنیف عباسی نے اپنی پٹیشن کے ذریعے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور سیکریٹری جنرل جہانگیر خان ترین کو ان کے غیر قانونی اثاثوں اور آف شور کمپنیوں کی ملکیت کے باعث نا اہل قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔پی ٹی آئی کی پٹیشن پر سماعت عدالت عظمیٰ میں منگل کے لیے مقرر کی گئی تھی، تاہم رجسٹرار آفس نے گزشتہ روز اسد عمر کی پٹیشن جبکہ گزشتہ ہفتے شیریں مزاری کی درخواست کو اس وجہ سے واپس کردی کہ درخواست گزار نے اس حوالے سے متعلقہ فورم سے رابطہ نہیں کیا جبکہ ان دونوں کی جانب سے ایسا کرنے کی معقول وجہ نہیں بتائی گئی۔علاوہ ازیں، رجسٹرار آفس نے ایک اور اعتراض بھی لگایا ہے کہ درخواست گزاروں کی جانب سے فراہم کی

گئیں دستاویزات سپریم کورٹ کے قوائد و ضوابط پر پورا نہیں اترتی۔ نجی ٹی وی کے مطابق رجسٹرار کی جانب سے پٹیشن واپس کیے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں کے نمائندے ایڈووکیٹ چوہدری فیصل حسین نے مذکورہ حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کے بجائے مطالبہ کیا کہ پٹیشن پر عدالت عظمیٰ کا ایک رکنی بینچ سماعت کرے۔پی ٹی آئی

کے رہنماؤں نے اپنی پٹیشن میں زور دیا کہ عدالت کو مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے سال 15-2013 کے درمیان اکاؤنٹس کی جانچ کا حکم دینا چاہیے جس کے بعد نواز شریف اور آصف علی زرداری پولیٹکل پارٹیز آڈر (پی پی او) کے آرٹیکل 13 کے ساتھ ساتھ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا اترتے ہیں۔دونوں درخواست گزاروں نے استدعا کی تھی کہ عدالت، الیکشن کمیشن آف

پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے دونوں پارٹیز کو جاری ہونے والے انتخابی نشان کو پی پی او کے آرٹیکل 6 اور 13 کی خلاف ورزی قرار دے اور ساتھ ہی پارٹیز پر پابندی عائد کی جائے۔اسد عمر نے اپنی پٹیشن میں زور دیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے سال 15-2013 کے اکاؤنٹس میں 2 کروڑ 70 لاکھ روپے کے غیر مصدقہ اثاثے موجود تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…