اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

’’کس نے برمی مسلمانوں کی کتنی مدد کی؟‘‘ اقرار الحسن اور وقار ذکا کے درمیان جھگڑا عروج پر

datetime 21  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی عروج پر ہے اور عالم اسلام کی بڑی تعداد بے حسی سے اس کا مظاہرہ دیکھ رہی ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان کے چند اینکرحضرات یہ بحث شروع کئے ہوئے ہیں کہ ان میں سے کس نے روہنگیا مسلمانوں کی زیادہ یا عملی مدد کی اور کون کراچی میں بیٹھ کر ہی

ٹی وی چینل کیلئے ریکارڈنگ کرتا رہا۔تفصیلات کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کی مدد کو لے کر نامور اینکر پرسن اقرار الحسن اور وقار ذکا کے مابین نوک جھوک ، زبانی کلامی جھگڑے تک جا پہنچی۔ اقرار الحسن کے ایک فین کی ٹویٹ سے معاملہ شروع ہوا جس میں فین نے اینکر پرسن کو توجہ دلائی کہ وقار ذکا انہیں برا بھلا کہہ رہا ہے۔ جواب میں اقرار الحسن نے اپنےفین سے کہا کہ وہ وقار ذکا کی عزت کرتے ہیں اس لیے کوئی جواب نہیں دیں گے، جو بھی ہے وقار ذکا ان کے سینئر ہیں اس لیے وہ دعا گو ہیں کہ اللہ وقار ذکا کو انسانیت کی مزید خدمت کا موقع دے۔اقرا ر الحسن نے اپنی ٹویٹ کی تو وقار ذکا نے جواب میں ایک اور ٹویٹ کر دی اور کہا کہ اقرارالحسن نے انہیں سمجھنے میں غلطی کی ہے، وہ اقرار الحسن کو اپنی پیروی پر سراہتے ہیں لیکن ساتھ ہی درخواست بھی کرتے ہیں کہ وہ صرف رپورٹنگ کرنے کی بجائے روہنگیا مسلمانوں کی عملی مدد کریں۔مذکورہ ٹویٹ کے بعد دونوں اپنی اپنی صفائیاں پیش کرنے لگے اورایک دوسرے پر کیچڑ بھی اچھالنے کی کوشش کرتے رہے ۔ اس بحث کے دوران وقار ذکا نے تو یہ تک بھی کہہ دیا کہ اقرار الحسن کبھی برما گئے ہی نہیں بلکہ کراچی میں ہی بیٹھ کر اپنے پروگرام کی ریکارڈنگ کر ر ہے ہیں۔ مذکورہ بحث کا اختتام اس بات پر ہوا کہ دونوں مل کر بیٹھیں گے اور پھر معاملات کو حل کیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…