لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 120 میں ن لیگ مظلومیت کارڈ استعمال کرے گی۔ شریف خاندان ترس کا جذبہ پیدا کرنے میں بڑی مہارت رکھتا ہے اور یہ ہمیشہ مظلوم بن جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دھاندلی کا بڑا تجربہ رکھتے ہیں ، نوکریاں دے سکتے ہیں ، وعدے کر سکتے ہیں اور مالی فائدے بھی پہنچا سکتے ہیں ۔
سینئر تجزیہ کار پروفیسر ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ حلقہ این اے 120 میں شکایات کے باوجود ن لیگ کو ووٹ پڑنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ مسلم لیگ ن نے پنجاب میں فائدہ اٹھانے والوں کا ایک نظام پیدا کیا ہے جن میں ٹھیکیدار سے لیکر درمیانے درجے کے دکاندار تک شامل ہیں ۔ اسی طرح لوگوں کے میٹر لگوانے سے لیکر دیگر چھوٹے موٹے کاموں تک کیلئے ایسے افراد عوام سے پیسے لیکر اداروں سے ان کے کام کراتے ہیں اور اگر مسلم لیگ ن ہارتی ہے تو پیسے لیکر لوگوں کے کام کرانیوالا پورا طبقہ فارغ ہوجائیگا ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتا ہے لیکن یہاں مڈل مینوں کو مسائل کے حل کیلئے تلاش کیا جاتا ہے ۔ معروف کالم نگار و تجزیہ کارایاز امیر نے کہا کہ اسحا ق ڈارکے چہرے سے شہادت ٹپک رہی ہے ، جبکہ این اے 120 کی الیکشن مہم کے انچارج حمزہ شہباز لندن جا کر بیٹھ گئے ہیں ۔ پروگرام میں شریک سیاسی امور کے ماہر اور روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ میرے خیال میں این اے 120 میں لوگوں کوشکایات بھی بہت ہیں، لیکن وہ ووٹ شیر کو دینگے ،میں نے خود وہاں جاکردیکھا ہے لوگ کہتے ہیں جوبھی ہے ہم نے ووٹ پھربھی شیرکو دینا ہے ، لیکن پارٹی میں موجود اختلافات مہم پر اثر انداز ہو رہے ہیں ۔ پروگرام کے شرکا نے پرنٹ میڈیا کے حوالے سے مجوزہ قانون سازی کے بارے میں کہا کہ اخبارات کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہونگی کیونکہ صحافیوں نے آزادی صحافت کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں ۔