اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی کے مشہور و معروف کرائم جرنلسٹ اقرارالحسن کی میانمار میں پولیس کسٹڈی سے متعلق خبریں گردش میں۔ تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے کرائم جرنلسٹ اقرار الحسن میانمار کے علاقے رخائن میں پہنچ گئے جہاں وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ صحافتی خدمات ادا کر رہے ہیں جبکہ ان کی دوسری ٹیم کو امیگریشن حکام نے ویزہ ہونے کے باوجود ڈی پورٹ کر دیا ۔
اقرار الحسن اپنی ٹیم کے ہمراہ میانمار میں صحافتی خدمات کی انجام دہی کے لئے نامساعد حالات سے گزرتے ہوئے میانمار حکومت کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کو دنیا کے سامنے لانے کے لئے کوشاں ہیں۔ دوسری جانب مشہور و معروف ٹی وی اینکرپرسن اقرار الحسن کے بارے میں بری خبر آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق اقرارالحسن روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو دنیا کے سامنے لانے کے لئے ان دنوں میانمار گئے ہوئے ہیں اور یہ بتایا جا رہا ہے کہ وہ جس علاقے میں موجود تھے وہاں حالات کافی کشیدہ ہیں اور مختلف ذرائع نے ان کی جاں بحق ہونے کی خبریں بھی دی ہیں۔ تاہم پاکستان میں ان کے خاندان والوں نے اس خبر پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کی بہادر شاہ ظفر کے مزار کے باہر لی گئی تصویر کافی شیئر ہورہی ہے۔ دوسری جانب اقرارالحسن کی ایک تصویر فیس بک پر شیئر ہوئی ہے جس کے ساتھ انہوں نے لکھا ہے کہ یہ میری زندگی کی سب سے مشکل ڈیوٹی ہے کیونکہ میں گزشتہ تین دن سے سو نہیں سکا اور حالت سفر میں ہوں۔ اس موقع پر اقرارالحسن کے چاہنے والوں نے ان کے لئے نیک خواہشات کے ساتھ ان کی باحفاظت وطن واپسی کی دعا کی ہے۔