بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

پھر کیوں نہ مصیبت آئے؟؟؟ پاکستان میں اسقاط حمل کے ذریعے کتنے لاکھ بچے دنیا میں آنے سے پہلے ہی ضائع کردیئے گئے؟لرزہ خیزانکشافات

datetime 8  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں اسقاط حمل کی وجہ سے گزشتہ 5سالوں میں 22لاکھ بچے ضائع کر دئیے گئے ،پاکستان میں سالانہ سالانہ 35% بچے پیدائش سے دیگر مسائل اور بیماریوں کی وجہ سے قبل مر جاتے ہیں،سالانہ 20فیصد بچے اسقاط حمل کی وجہ سے دنیا میں آنے سے پہلے ہی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ، چیئرمین کمیٹی خالد مگسی نے موجودہ حکومت کے د ور میں صحت کے شعبہ سے متعلق ناکامی کا اعتراف کر لیا ،

وفاقی وزیر صحت قومی سائرہ افضل تارڑ کی جانب سے بھی اسلام آباد میں موجود صحت کی سہولیات دیگر پسماندہ علاقوں سے بھی کم ترہونے کا انکشاف کیا گیا،اجلاس میں کیڈ اور ضلعی اداروں کے تمام منصوبوں کو نیشنل ہیلتھ اینڈ ریگولیشن سروسز کے ماتحت کرنے کی سفارش کر دی گئی ،وزراعظم کی جانب سے فیڈرل ہیلتھ اتھارٹی کے قیام کی منظوری بھی کا جلد امکان ، علمائے کرام کے ذریعے عوام میں خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق مدد لینے کی بھی سفارش کی گئی ۔ گزشتہ روزقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت میں ڈاکٹر ناصرہ تسنیم نے انکشاف کیاہے کہ ملک میں اسقاط حمل کی وجہ سے گزشتہ 5سالوں میں 22لاکھ بچے ضائع کر دئیے گئے اور دیگر مسائل اور بیماریوں کی وجہ سے سالانہ 35% بچے پیدائش سے قبل ہی مر جاتے ہیں۔بتایا گیا کہ ہر سال20فیصد بچے اسقاط حمل کی وجہ سے دنیا میں آنے سے پہلے ہی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔ چیئرمین کمیٹی خالد مگسی نے کہاموجودہ حکومت کے د ور میں صحت کے شعبہ سے متعلق کچھ بھی مثبت نہیں ہوا اور انہوں نے کہا کہ سینٹ میں نقطہ اعتراض جمع کرایاجائے کہ آخر صحت کے کے تمام ادارے کس کے ماتحت ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے زیادہ مسائل غریب لوگوں کے ساتھ ہیں جبکہ امیروں کے پاس تو بہت سارے ذرائع ہوتے ہیں ۔وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے بھی اسلام آباد میں صحت کی سہولیات کو ملک کے دیگر پسماندہ علاقوں کے برابر قرار دے دیا،

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس خالد مگسی کی سربراہی میں اجلاس شروع ملک میں سالانہ 35% بچے پیدائش سے قبل مر جاتے ہیں ڈاکٹر ناصرہ تسنیم فیصد بچے اسقاط حمل کے ذریعہ ضائع کر دئیے جاتے ہیں موزیر اعظم بہت جلد فیڈرل ہیلتھ اتھارٹی کی منظوری دے دیں گے سائرہ افضلسینٹ میں نقطہ اعتراض جمع کرایا جائے اور پتہ چلایا جائے کے وفاقی دارلحکومت کے صحت کے ادارے کس کے ماتحت ہیں

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پوری دنای میں صحت اور تعیم کے ادارے وفاق کے پاس ہیں جبکہ پاکستان میں اس پر کوئی حکمت عملی نہیں بنائی جارہی ۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارہ آبادی دیکھ کر ہمسایہ ممالک بھی پریشان ہیں ۔ماضی میں دیگر ممالک سے لاگ پاکستان میں صحت کے شعبہ میں ٹریننگ لیا کرتے تھے ۔کمیٹی اجلاس میں ہوٹا بل ڈیفر کر دیا گیا ۔ وقت کی کمی کے باعث سگریٹ بل پر بحچ اگلے اجلاس تک ملتوی کر دی گئی ۔ڈریپ کی طرف سے ادویات کی قیمتیں بڑھانے سے متعلق بحث کو بھی اگلے اجلاس تک ملتوی کر دیا گیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…