ینگون(آئی این پی)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ نئی دہلی حکومت راکھین صوبے میں جاری تشدد پر میانمار حکومت کے تحفظات سمجھتی ہے۔ غیر ملکی میڈیاکے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے میانمار کے دورے کے موقع پر آنگ سان سوچی سے
ملاقات میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ مودی نے کہاکہ نئی دہلی حکومت راکھین صوبے میں جاری تشدد پر میانمار حکومت کے تحفظات سمجھتی ہے۔تنازعے کو فریقین کو بطور قوم میانمار کے اتحاد کا احترام کرنا چاہیے۔خطے میں چین کی بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے تناظر میں بھارت میانمار کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری لانے کی کوششوں میں ہے۔دوسری جانب میانمار کے سکیورٹی دستوں نے سرحدوں پر بارودی سرنگیں بچھا نا شروع کردیں تاکہ بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمان واپس نہ لوٹ سکیں۔غیر ملکی میڈیاکے مطابقبنگلہ دیشی حکومتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ میانمار کے سکیورٹی دستے سرحدوں پر بارودی سرنگیں بچھا رہے ہیں تاکہ بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمان واپس نہ لوٹ سکیں۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے خبردار کیا ہے کہ بے وطن روہنگیا کمیونٹی کو نسل کشی کا سامنا ہے۔ میانمار کے اس بحران کے نتیجے میں چار سو افراد ہلاک جبکہ ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کے اداروں نے ینگون حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ راکھین میں روہنگیا کمیونٹی کے خلاف جاری کریک ڈان کو فوری طور پر روک دے۔