اتوار‬‮ ، 27 اپریل‬‮ 2025 

سابق صدر مشرف کو ریٹائرمنٹ پر کتنے روپے ملے اور انہوں نے لندن اور متحدہ عرب امارات میں کتنے کروڑ مالیت کے فلیٹ خریدے؟تہلکہ خیز انکشافات

datetime 13  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) موقر قومی اخبار’دی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت کی سرکاری رجسٹری کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ جنرل پرویز مشرف نے 13 مئی کو لندن میںا یک فلیٹ کی خریداری کے لئے 1.35 ملین پاؤنڈ پاکستانی روپے میں 20 کروڑ روپے ادا کئے جبکہ تقریباً اتنی ہی لاگت کا ایک اور فلیٹ متحدہ عرب امارات میں اسی عرصے کے دوران خریدا گیا جبکہ دوسری جانب آرمی چیف کی

حیثیت سے ریٹائر ہونے پر انہیں ملنے والے مجموعی فوائد کی مالیت بھی دو کروڑ روپے نہیں بنتی۔جنرل مشرف نے جو دستاویزات 2013ءکے انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرائی ہیں اور اخبار روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق ان دوران انہوں نے اپنا کوئی رہائشی، کمرشل پلاٹ یا فارم ہاؤس نہیں بیچا جو انہیں فوج میں نوکری کرتے ہوئے ملا۔ 50 ایکڑ کی زرعی اراضی جو انہیں بہاولپور میں الاٹ ہوئی تھی وہ انہوں نے 2002ءمیں فروخت کردی تھی۔ عدلیہ کی بحالی کے بعد جنرل مشرف اپریل 2009ءمیں پاکستان سے گئے تھے اور اس وقت تک انہوں نے بین الاقوامی سطح پر لیکچر دینے کا آغاز بھی نہیں کیا تھا۔ 13 مئی 2009ءکو انہوں نے ہائیڈ پارک لندن کا جو فلیٹ خریدا اس کی قیمت 1.35 ملین پاؤنڈ ادا کی، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ان کی دو غیر ملکی غیر منقولہ جائیدادوں کا تذکرہ ہے جن میں ایک 1.28 کیسل ایکڑ، ہائیڈ پارک کریسنٹ لندن اور دوسری 3902 ساؤتھ ریج ٹاور 6 ڈاؤن ٹاؤن دبئی یو اے ای کا فلیٹ ہے، یہ فلیٹ بھی جنرل صاحب نے اسی عرصے کے دوران خریدا تھا اور اس کی قیمت 20 کروڑ پاکستانی روپے تھی۔ لندن کے فلیٹ کی رجسٹر دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ فلیٹ صہبا مشرف کا ہے اور اس کے لئے 13 لاکھ 50 ہزار پاؤنڈ کی ادائیگی کی گئی۔سرکاری دستاویزات بتاتی ہیں کہ قومی احتساب بیورو کے پاس یہ

تمام تفصیلات ہیں لیکن اسے بھی سابق آمر کے خلاف موزوں تحقیقات شروع کرنا باقی ہے۔ پاکستان سے جانے کے چند ہی ماہ بعد تقریباً 40 کروڑ پاکستانی روپوں کے برابر رقم سے لندن اور دبئی میں فلیٹ خریدنے اور وہ بھی ایسے وقت میں کہ جب نہ تو انہوں نے لیکچر دینا شروع کئے تھے اور نہ ہی ابھی انہوں نے اپنا کوئی رہائشی پلاٹ، گھریا تجارتی املاک فروخت کی تھیں، یہ ایسا معاملہ ہے جو تمام تر دستاویزی شہادتوں کے ساتھ

طویل عرصے سے نیب کے سامنے پڑا ہوا ہے۔ رپورٹ کردہ حقائق کے مطابق جنرل مشرف کو لیکچروں سے ہونے والی آمدن 2010ءمیں شروع ہوئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…