سرگودھا(آئی این پی )انسداد دہشت گردی عدالت نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرکرتے ہوئے انہیں دوبارہ جیل منتقل کردیا ، پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنان اور ان کے حامیوں کی پنجاب پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی دستی کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ۔تفصیلات کے مطابق سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ناجائز اسلحہ
رکھنے کے الزام میں گرفتار رکن قومی اسمبلی کی درخواست ضمانت کیس پر سماعت ہوئی جس میں پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں شامل بابر اعوان کے وکلا پینل نے درخواست دائر کی کہ رکن قومی اسمبلی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اور ان پر جھوٹے مقدمے عائد کرکے غیر قانونی طور پر پابند سلاسل کیا گیا ہے لہذا ان کی ضمانت دی جائے۔ جس پر اے ٹی سی نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے جمشید دستی کو واپس جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ جمشید دستی کی اے ٹی سی میں پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنان اور ان کے حامیوں نے پنجاب پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور فوری طور پر جمشید دستی کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا جس پر کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا۔دوسری جانب پنجاب بار کونسل کی اپیل پر جمشید دستی کے خلاف بوگس مقدمے، احمد پور شرقیہ، پارا چنار اور کوئٹہ سانحات کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی ۔ اس موقع پر انہوں نے فوری طور پر رکن قومی اسمبلی کو رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔