اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

کراچی سینٹرل جیل میں قیدی بھگانے کا ایکسپرٹ اعلیٰ ترین عہدیدارتعینات ہونے کا انکشاف،وہ کون ہے؟ اور اس سے پہلے کیا کارنامے انجام دیئے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 20  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) سینٹرل جیل میں قیدیوں کے فرار میں ملوث افسر تعینات ہونے کا انکشاف ہوا ہے، حسن سہتو پر کئی قیدی فرار کرانے اور قتل کے الزامات ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل کے اہم عہدے پر متعدد بار معطل ہونے والے افسر کی تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کی پوسٹ گریڈ 19کی ہے، محمد حسن سہتو سنیارٹی لسٹ کا سب سے جونیئر افسر ہے۔

حسن سہتو کو دسمبر2016 میں گریڈ 18 پر ترقی دی گئی اور انہیں 2اہم جیلوں لانڈھی اور سینٹرل کا سپرنٹنڈنٹ لگایا گیا۔حسن سہتو کو جون 2014 میں لانڈھی جیل سے3 قیدی بھگانے پر معطل کیا گیا،2016 میں کراچی سینٹرل جیل سے قیدی فرار ہونے پر حسن سہتو کو پھر معطل کیا گیا، فرار ہونے والا قیدی حسن سہتو کے بنگلے پر 3ماہ تک کام کرتا رہا تھا۔قیدی کے فرار کا مقدمہ نیو ٹاؤن تھانے میں درج ہے، حسن سہتو کے خلاف نیو ٹاؤن تھانے میں قتل کا مقدمہ درج ہے، مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت کے حکم پر درج ہوا۔ذرائع کے مطابق حسن سہتو کو محکمہ جیل کی بااثر شخصیت کا آشیرباد حاصل ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل سینٹرل جیل سے ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حیرت انگیز انکشافات پر مبنی رپورٹ تیار کی تھی، ابتدائی تفتیش کے مطابق قیدی جیل حکام کی مل بھگت سے فرار ہوئے۔گزشتہ ہفتے سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار ہوگئے تھے ، جیل حکام نے غفلت برتنے پر 12 اہلکاروں ، سپرٹنڈنٹ ار جیل سپرٹنڈنٹ کو معطل کردیا تھا۔قیدیوں کی شناخت شیخ محمد ممتاز عرف فرعون اور محمد احمد عرف منا کے ناموں سے ہوئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…