کراچی(این این آئی) سینٹرل جیل میں قیدیوں کے فرار میں ملوث افسر تعینات ہونے کا انکشاف ہوا ہے، حسن سہتو پر کئی قیدی فرار کرانے اور قتل کے الزامات ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل کے اہم عہدے پر متعدد بار معطل ہونے والے افسر کی تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کی پوسٹ گریڈ 19کی ہے، محمد حسن سہتو سنیارٹی لسٹ کا سب سے جونیئر افسر ہے۔
حسن سہتو کو دسمبر2016 میں گریڈ 18 پر ترقی دی گئی اور انہیں 2اہم جیلوں لانڈھی اور سینٹرل کا سپرنٹنڈنٹ لگایا گیا۔حسن سہتو کو جون 2014 میں لانڈھی جیل سے3 قیدی بھگانے پر معطل کیا گیا،2016 میں کراچی سینٹرل جیل سے قیدی فرار ہونے پر حسن سہتو کو پھر معطل کیا گیا، فرار ہونے والا قیدی حسن سہتو کے بنگلے پر 3ماہ تک کام کرتا رہا تھا۔قیدی کے فرار کا مقدمہ نیو ٹاؤن تھانے میں درج ہے، حسن سہتو کے خلاف نیو ٹاؤن تھانے میں قتل کا مقدمہ درج ہے، مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت کے حکم پر درج ہوا۔ذرائع کے مطابق حسن سہتو کو محکمہ جیل کی بااثر شخصیت کا آشیرباد حاصل ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل سینٹرل جیل سے ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حیرت انگیز انکشافات پر مبنی رپورٹ تیار کی تھی، ابتدائی تفتیش کے مطابق قیدی جیل حکام کی مل بھگت سے فرار ہوئے۔گزشتہ ہفتے سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار ہوگئے تھے ، جیل حکام نے غفلت برتنے پر 12 اہلکاروں ، سپرٹنڈنٹ ار جیل سپرٹنڈنٹ کو معطل کردیا تھا۔قیدیوں کی شناخت شیخ محمد ممتاز عرف فرعون اور محمد احمد عرف منا کے ناموں سے ہوئی تھی۔