کراچی(این این آئی)مہنگائی کے خلاف پھلوں کے بائیکاٹ کی مہم نے اثر دکھانا شروع کردیاہے ، کراچی شہریوں نے ہڑتال کے پہلے روز پھلوں کا بائیکاٹ کیا ، منڈیوں میں رش معمول سے کم ہو گیا ، منڈیوں میں رش کم اور خریداری میں 50 فیصد کمی آ ئی ہے ، رمضان المبارک میں پھلوں کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ اور منافع خوروں کا مکمل بائیکاٹ کر کے ملک بھر کے عوام نے معاشرے میں نئی مثال قائم کردی ، تین روزہ بائیکاٹ کے پہلے روز لاکھوں شہریوں نے مہذب انداز
سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ، بازاروں اور گلی محلوں میں دکانوں اور ٹھیلوں پر پھل فروش خریداروں کا انتظار کرتے رہ گئے ، پرعزم شہریوں نے مہنگائی کے طوفان کے خلاف آئندہ دو روز بھی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ کامیاب مہم جوئی دیکھ کر حکومت سندھ ،حکومت پنجاب اور شہری انتظامیہ نے بھی عوامی موقف کی حمایت کر دی جبکہ سول سوسائٹی نے حکومتوں کی حمایت کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو ان کی حمایت کی ضرورت نہیں بلکہ ناجائز منافع خوروں کے خلاف حکومت کو بھرپور کارروائی کرنی چاہئے۔مہم کے پہلے دن دکاندار گاہکوں کی راہ تکتے رہ گئے ، عوام نے مہنگے فروٹ نہ خرید کر اپنی طاقت کا لوہا منوا لیا ، آج مہم کا دوسرا دن ہے ، لوگ کہتے ہیں مہنگے پھل نہیں خریدیں گے ، ایسا ملکی تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے کہ تین روز کے لیے مہنگے پھلوں کے بائیکاٹ کی مہم شروع کی گئی ہے اور محسوس تو یہی ہوتا ہے کہ یہ مہم شہریوں کی اکثریت کی آواز بن گئی ہے تبھی تو پھلوں کے دکاندار اور بیوپاری حضرات بھی قدرے متفکر دکھائی دینے لگے ہیں ، اگر یہ مہم کامیاب ہوتی ہے تو پھر دیگر اشیائے صرف کے حوالے سے بھی اِسے آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔دوسری جانب پھل فروشوں نے عوام کی جانب سے تین روزہ پھلوں کے بائیکاٹ کا خیرمقدم بھی کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ پھل فروش بھی معاشرے کے عام شہری ہیں جبکہ منڈی کے بڑے بڑے آڑھتی
جو انتظامیہ کو بھاری رشوت دے کر رمضان میں پھلوں کی قیمتوں میں من مانے اضافے کراتے ہیں ، ہم ان کے بائیکاٹ میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سندھ حکومت، کمشنر کراچی،سیاسی و سماجی رہنماوں نے بھی اس مہم کی حمایت کا اعلان کر دیا ۔ مہم کا مقصد پھلوں کی قیمتوں کو قانون کے دائرے میں لانا ہے۔