لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کے حکم پرتشکیل پانے والی جے آئی ٹی نے تحقیقات کاآغازکررکھاہے ،پاناماکیس میں جے آئی ٹی قطری شہزادے سمیت برطانیہ میں مقیم قاضی فیملی کوبھی گواہی کےلئے بلاسکتی ہے لیکن جے آئی ٹی کی طرف سے اس معاملے پربلانے سے قبل ہی قاضی فیملی نے مطالبہ کیاہے کہ جے آئی ٹی ان کے بیانات ریکارڈکرے ۔ایک قومی اخبارکی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں مقیم قاضی فیملی نے یہ
مطالبہ سپریم کورٹ کوایک خط لکھ کرکیاہے کہ وہ بھی اپنے بیانات جے آئی ٹی میں ریکارڈکراناچاہتے ہیں۔اخبارکے ذرائع کاکہناہے کہ اگرجے آئی ٹی نے ان کے بیانات ریکارڈکرناہوں گے توان کے خاندان کاکوئی بھی شخص بیان ریکارڈکرانے پاکستان نہیں آئے گاکیونکہ پاکستان میں ان کی جان کوخطرہ ہے اس لئے بیان ویڈیولنک یاسوشل میڈیاکے ذریعے ریکارڈکرائیں گے ۔اس سے قبل مسعود قاضی کے بیٹے کاشف قاضی نے کہاتھاکہ اسحاق ڈارنے میرے والد سے دھوکہ کیا،ہمارے سارے خاندان کے نام سے جعلی اکائونٹس کھلوائے جن میں میرے والد یا فیملی کی مرضی شامل تھی نہ ہمیں علم تھا۔ اسحاق ڈار نے نواز شریف کیلئے منی لانڈرنگ کی اور اسی رقم سے لندن کے علاقہ مے فیئر کے وہ فلیٹس خریدے گئے۔کاشف قاضی نے مزیدکہاکہ اسحاق ڈار کے ساتھ میرے خاندان سے ان دنوں قریبی خاندان مراسم تھے جس کا فائدہ اٹھا کر اسحاق ڈارنے ہمارے خاندان کے تین افراد کے جعلی بینک اکاؤنٹس کھلوائے اور اس وقت 1992 ءمیں یہ راز کھلا جب ہمیں بینک کی طرف سے پانچ ملین پونڈ کی پہلی سٹیٹمنٹ موصول ہوئی اور یہ اکاؤنٹ میری والدہ سکندرہ اور بہونز ہت گوہر کے نام تھا۔ کاشف مسعود قاضی کے بقول تقریباً 440 ملین پونڈ کی رقم میری فیملی کے نام سے ٹرانسفر ہوئی اور مے میئر کے مذکورہ فلیٹس 1993 ءسے شریف فیملی کی ملکیت ہیں۔
کاشف مسعود قاضی نے کہاسپریم کورٹ کو74صفحات پرمشتمل رپورٹ بججھوادی ہے اورمیں اس معاملے میں اسلئے مددکررہاہوں کیونکہ پاکستان سے میں محبت کرتاہوں اورپاکستان میراپیاراوطن ہے ۔