ریاض کانفرنس ،امریکی صدرنے پاکستان کی دہشتگردی کےخلاف قربانیوں کاذکرکیاتھا؟دفترخارجہ کی حیران کن وضاحت سامنے آگئی

25  مئی‬‮  2017

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سعودی فوجی اتحاد میں شمولیت کا حتمی فیصلہ ٹی او آرز بننے کے بعد ہی کیا جائیگا ٗ بھارت کے کل بھوشن یادیو اور عالمی عدالت انصاف کے حوالے سے دعوے غلط ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم سے عالمی برادری کی نظریں ہٹانے کے لیے ایل او سی پر تناؤ میں اضافہ کر رہا ہے ٗپاکستان اور افغانستان کے حکام کی فلیگ میٹنگ جاری ہے ٗ

میٹنگ کے بعد ہی باب دوستی کھولنے کا فیصلہ کیاجائیگا ٗوقت کی کمی کے باعث 30 ممالک کے رہنما امریکہ اسلامی اجلاس سے خطاب نہیں کرسکے ٗسعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ذاتی طورپر معذرت کی ہے ٗ کرنل (ر) حبیب کے معاملے پر نیپالی حکومت سے رابطے میں ہیں ٗکشمیری رہنما آغا روح اللہ کے مطابق بھارت مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کے لئے داعش بنا رہا ہے۔ جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ نے کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کی تصدیق کی ہے،گزشتہ دنوں جب گروپ کے حکام نے کشمیر میں کنٹرول لائن کا دورہ کیا تو ان پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی جو افسوسناک ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم سے عالمی برادری کی نظریں ہٹانے کے لیے ایل او سی پر تناؤ میں اضافہ کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عوام کی آزادی کی تحریک کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے، بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کیلئے دہشت گردی کے الزامات لگا رہا ہے، بھارت کشمیر کی تحریک آزادی کوبدنام کرنے کیلئے دہشت گردی کے الزامات لگا رہا ہے اور کشمیری رہنما آغا روح اللہ کے مطابق بھارت جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کیلئے داعش بنارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ سمیت عالمی برادری کو کنٹرول لائن پر پاک بھارت تناؤ پرتشویش ہے۔بھارتی فوج کا معصوم کشمیریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا بزدلانہ اور قابل مذمت عمل ہے،بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو مذہبی فرائض سرانجام دینے میں مشکلات کا سامنا ہے،عالمی برادری بھارتی اقدامات کا نوٹس لے۔ مسئلہ کشمیر گزشتہ 70 برس سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے، پاکستان کا موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کل بھوشن یادیو کے اعترافی بیان سے بھارت کے پاکستان میں مداخلت، تخریب کاری اور بھارت کی دہشت گردوں کو مالی امداد کے ثبوت ملتے ہیں۔ چمن سرحد کی بندش سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ہمارا افغانستان کے ساتھ ایک باقاعدہ مشاورت کا نظام موجود ہے، اس مشاورتی میکنزم کے تحت ہم افغان حکومت سے رابطہ میں ہیں۔ مشاورت مکمل ہونے کے بعد سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔

ترجمان نے کہا کہ کرنل (ر) حبیب کے معاملے پر نیپالی حکومت سے رابطے میں ہیں اسکے علاوہ اس معاملے پر بھارتی ہائی کمیشن سے بھی معاونت کے لیے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے بھارت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ ہونے تک کلبھوش کو سزا نہ دینے کا کہا ہے۔ بھارت کے کل بھوشن یادیو اور عالمی عدالت انصاف کے حوالے سے دعوے غلط ہیں۔بریفنگ کے دوران ترجما ن نے واضح کیا کہ اسلامی ملکوں کے فوجی اتحاد میں ہماری پوزیشن واضح ہے ٗ انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت میں اسلامی ملکوں کے فوجی اتحاد میں شمیولیت کا حتمی فیصلہ ٹی او آرز بننے کے بعد کیا جائیگا، مجوزہ اتحاد کی حمایت کرنے کے باوجود یہ بات واضح کی گئی تھی کہ اتحاد میں باضابطہ شمولیت کا فیصلہ اتحاد کے ٹی او آرز بننے کے بعد کیاجائیگا اس حوالے سے وزیر دفاع کا ایک پالیسی بیان بھی موجود ہے ٗپاکستان کا یہ اصولی موقف ہے کہ وہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرتا ہے ، اپنے اسی اصولی موقف کی بنیاد پر جب سعودی عرب نے اعلان کیا کہ وہ خطہ میں دہشت کے خاتمے کے لیے اجتماعتی کوششوں کا آغازکر رہا ہے،

پاکستان نے اس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کی ان کوششوں کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گا۔ سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم کے تقریر نہ کرنے کے حوالے سے دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کانفرنس میں تاخیر کے باعث بہت سے ممالک کے سربراہان وہاں تقریر نہیں کر سکے ہیں جس پر سعودی شاہ سلمان نے ذاتی طور پر ان ممالک سے باضابطہ معذرت کی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر نے اپنی تقریر کے دوسرے پیرا میں اسلامی ممالک اور عرب ممالک کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ان کی خدمات کا ذکر کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ سمیت تمام دنیا نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی جانی و مالی قربانیوں کا اعتراف کیا ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے سی پیک کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ سی پیک نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے فائدہ مند ہے ٗیہ معاشی ترقی کا منصوبہ ہے ٗ کسی ملک کواس کو متنازعہ نہیں بنانا چاہئے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…