اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بیٹے نے والد کے عہدے کواپنے ذاتی ومنافع بخش کاموں کےلئے استعمال کرناشروع کردیا۔سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کے بیٹے احمد صادق نے سی ڈی اے پردبائوڈالناشروع کردیاہے کہ وفاقی دارالحکومت میں آئی ٹی یونیورسٹی کی جگہ ان کودے دی جائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بیٹے احمد ایاز صادق سی ڈی اے پر دباؤ ڈال رہے ہیں
کہ آئی ٹی یونیورسٹی کے نام پر اکوائر کی گئی اراضی کو کمرشل استعمال میں لانے کے لئے اجازت دی جائے جس پر رہائشی اپارٹمنٹس ، ہوٹل ، جم ، کلب اور ہسپتال بنائے جائیں گے ۔ واضح رہے کہ 2007 میں این پوائنٹ ٹیکنالوجی نامی کمپنی نے اسلام آباد زون فور میں آئی ٹی یونیورسٹی کے لئے 330 کنال اراضی اکوائر کرائی تھی تاہم اب یہی کمپنی اب اس اراضی کو کمرشل استعمال میں لانا چاہتی ہے جس کے لئے قواعد و ضوابط کے مطابق سی ڈی اے سے اجازت درکار ہے جس کے لئے اسپیکر قومی اسمبلی کے بیٹے سردار احمد ایاز صادق نے سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن اسد محبوب کیانی سے ملاقات بھی کی ۔ اس حوالے سے سردار احمد ایاز صادق نے کہاہے کہ این پوائنٹ ٹیکنالوجی ان کے ایک قریبی رشتہ دار کی ہے اور ان کی اب میری خواہش ہے کہ اس اراضی پر ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے لیکن سی ڈی اے رکاوٹ ڈال رہاہے۔انہوں نے واضح کیاکہ اس حوالے سے میں اپنے والد کااثرورسوخ استعمال نہیں کیاکیونکہ ہماری خواہش ہے کہ معاملات قانون کے مطابق طے پاجائیں اورسی ڈی اے کے کچھ لوگ اس کام میں رکاوٹ ہیں ۔واضح رہےکہ سی ڈی اے وزارت داخلہ کاایک ذیلی ادارہ ہے اوراس وزارت کاقلمدان وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے پاس ہے جبکہ اسلام آبادمیں بلدیاتی انتخابات کے بعد اب سی ڈی اے کاسربراہ میئرہے ۔