جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ایاز صادق کا بیٹا کس شرمناک کام میں ملوث ہے اور آج کل کیاکررہاہے؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 21  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بیٹے نے والد کے عہدے کواپنے ذاتی ومنافع بخش کاموں کےلئے استعمال کرناشروع کردیا۔سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کے بیٹے احمد صادق نے سی ڈی اے پردبائوڈالناشروع کردیاہے کہ وفاقی دارالحکومت میں آئی ٹی یونیورسٹی کی جگہ ان کودے دی جائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بیٹے احمد ایاز صادق سی ڈی اے پر دباؤ ڈال رہے ہیں

کہ آئی ٹی یونیورسٹی کے نام پر اکوائر کی گئی اراضی کو کمرشل استعمال میں لانے کے لئے اجازت دی جائے جس پر رہائشی اپارٹمنٹس ، ہوٹل ، جم ، کلب اور ہسپتال بنائے جائیں گے ۔ واضح رہے کہ 2007 میں این پوائنٹ ٹیکنالوجی نامی کمپنی نے اسلام آباد زون فور میں آئی ٹی یونیورسٹی کے لئے 330 کنال اراضی اکوائر کرائی تھی تاہم اب یہی کمپنی اب اس اراضی کو کمرشل استعمال میں لانا چاہتی ہے جس کے لئے قواعد و ضوابط کے مطابق سی ڈی اے سے اجازت درکار ہے جس کے لئے اسپیکر قومی اسمبلی کے بیٹے سردار احمد ایاز صادق نے سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن اسد محبوب کیانی سے ملاقات بھی کی ۔ اس حوالے سے سردار احمد ایاز صادق نے کہاہے کہ این پوائنٹ ٹیکنالوجی ان کے ایک قریبی رشتہ دار کی ہے اور ان کی اب میری خواہش ہے کہ اس اراضی پر ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے لیکن سی ڈی اے رکاوٹ ڈال رہاہے۔انہوں نے واضح کیاکہ اس حوالے سے میں اپنے والد کااثرورسوخ استعمال نہیں کیاکیونکہ ہماری خواہش ہے کہ معاملات قانون کے مطابق طے پاجائیں اورسی ڈی اے کے کچھ لوگ اس کام میں رکاوٹ ہیں ۔واضح رہےکہ سی ڈی اے وزارت داخلہ کاایک ذیلی ادارہ ہے اوراس وزارت کاقلمدان وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے پاس ہے جبکہ اسلام آبادمیں بلدیاتی انتخابات کے بعد اب سی ڈی اے کاسربراہ میئرہے ۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…