اسلام آباد(آئی این پی)پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے و زیر اعظم نواز شریف کے بچوں کو طلبی کے نوٹسز جار ی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ‘ پہلے مرحلہ میں بچوں کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں گے جس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کا بیان بھی قلمبند کیاجائے گا ‘ جے آئی ٹی نے عدالتی فیصلے اور دیگر دستیاب ریکارڈ کی چھان بین مکمل کر لی ہےجے آئی ٹی باہمی مشاورت سے سوالنامہ تیار کر رہی ہے
اور اب و زیر اعظم او ران کے بچوں کو شامل تفتیش کرنے کیلئے سوالنامہ تیار کیا جا رہا ہے ۔ بدھ کو پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے قائم 6 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا اجلاس وفاقی جوڈیشل اکیڈمی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاء کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں جے آئی ٹی کے تمام ارکان نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے عدالتی فیصلے اور دستیاب ریکارڈ کی چھان بین کا کام مکمل کر لیا ہے اور اب جے آئی ٹی باہمی مشاورت سے سوالنامہ تیار کر رہی ہے جو وزیر اعظم اور ان کے بچوں سے طلبی کے موقع پر پوچھے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی جلد طلبی کے نوٹسز ارسال کر دے گی۔ پہلے مرحلہ میں بچوں کو طلب کیا جائے گا جس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد جے آئی ٹی بیرون ملک شواہد حاصل کرنے سے متعلق فیصلہ کرے گی۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی جلد طلبی کے نوٹسز ارسال کر دے گی۔ پہلے مرحلہ میں بچوں کو طلب کیا جائے گا جس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد جے آئی ٹی بیرون ملک شواہد حاصل کرنے سے متعلق فیصلہ کرے گی۔