اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کو پہلے اجلاس کے دوران افغانستان کے ساتھ کشیدگی، بھارتی جاسوس کلبوشن یادیو اور ایران کے ساتھ تعلقات سمیت قومی اہمیت کے حامل مختلف امور پر بریفنگ دی گئی۔اسلام آباد میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی سردار ایاز صادق نے کہا کہ ’اجلاس میں افغانستان کے ساتھ کشیدگی پر کمیٹی کو بریفنگ دی گئی،
جبکہ ایران کے نائب آرمی چیف کے بیان پر بھی غور کیا گیا۔‘انہوں نے کہا کہ ’پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کہ کس طرح افغانستان کی جانب سے پاکستان کے دو دیہات پر حملہ کیا گیا، ہمیں بتایا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں پر عملدرآمد میں صوبوں کا اہم کردار ہے، ہم سب کی خواہش ہے کہ اچھے طریقے سے معاملات کو آگے لے کر چلا جائے جبکہ پارلیمانی کمیٹی صوبوں کے نمائندوں کو بھی بلا کر دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے پر لائحہ عمل طے کرے گی۔‘ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کے بقا کی جنگ ہے اس میں سب اسٹیک ہولڈرز کردار ادا کریں گے، جبکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ بلانے اور نیشنل سیکیورٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا آئندہ اجلاس عید کے بعد بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’اجلاس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی، جبکہ عالمی عدالت کے حوالے سے ہماری کیا پوزیشن ہوگی اس پر بھی بریفنگ دی گئی ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’ڈان خبر کا ایشو طے ہونے پر بھی قومی سلامتی کمیٹی میں بات کی گئی، یہ تاثر غلط ہے کہ سویلین حکومت اور فوج ایک پیج پر نہیں جبکہ ایک چھوٹی سی چیز کو اتنا بڑا بنا دیا گیا۔‘چیئرمین قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ ’میڈیا سمیت سب اداروں کو تصادم سے بچانے کے لیے کردار ادا کرے، ایسی کوریج اور کمنٹس نہ کریں جس سے اداروں میں تصادم ہو،
عالمی سطح پر اتنے ایشوز میں پھنسے ہیں، ایسی صورتحال میں اندرونی خلفشار نقصان دہ ہے جبکہ ایسی چیزوں کا ملک کے دشمنوں نے بہت فائدہ اٹھایا۔‘قبل ازیں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمینٹیرینز کے علاوہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بھی شرکت کی۔