راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)پولیس نے وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عوام کو پاکستان آرمی کے خلاف بھڑکانے اور فورسز کے لیے نفرت پھیلانے پر درج کرائی گئی شکایت خارج کردی۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے کے آغاز میں شکایت گزار اشتیاق احمد مرزا نے دفعہ 22 اے کے تحت راولپنڈی کے سول لائن تھانے میں وزیراعظم کے خلاف شکایت درج کروائی تھی۔
اس حوالے سے سینئر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 3 مئی کو سول لائنز پولیس کے پاس یہ شکایت ایڈووکیٹ اشتیاق احمد مرزا کی جانب سے دائر کی گئی تھی، تاہم دوران تفتیش الزامات کو جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس درخواست کو خارج کردیا گیا۔اس سے قبل بھی پولیس نے شکایت کنندہ، جو آئی ایم پاکستان نامی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، کو آگاہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے رابطہ کریں، کیونکہ اس کا تعلق سائبر کرائم سے ہے۔تاہم شکایت کنندہ نے اس سے انکار کرتے ہوئے اصرار کیا تھا کہ یہ ایک پولیس کیس ہے اور پولیس ہی ایف آئی آر درج کرنے کی پابند ہے۔شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ اگر پولیس ان کی شکایت نہیں سنتی تو وہ سیشن جج کا رخ کریں گے۔ایڈووکیٹ اشتیاق احمد مرزا کی وزیراعظم کے خلاف درج شکایت کی خبر میڈیا پر آنے کے بعد سینئر پولیس حکام نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس چوکی انچارج کو طلب کیا اور روزنامچے میں یہ رپورٹ درج کرنے پر ان کی سرزنش کی۔ذرائع کے مطابق، تعطیلات پر گئے سول لائنز اسٹیشن کے ایس ایچ او کو بھی طلب کرکے اس رپورٹ کے اندراج پر وضاحت طلب کی گئی، جس کے بعد شکایت کو خارج کردیا گیا۔