ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک) شہریوں کی زندگی سے کھلواڑ کرنے والا ایک اور گروہ بے نقاب ہو گیا۔ بازاری اشیاء انتڑیوں اور چربی سے بنے گھی اور تیل سے تیار ہونے لگیں۔ شہری انجانے میں اپنی موت کا سامان خریدنے لگے۔ فیکٹری کی نہ چھت نہ کوئی سائبان تھا۔
جعلی گھی اور تیل دھڑلے سے بنایا جاتا تھا۔ ملزمان کھلے عام لوگوں کو زہر کھلانے میں مصروف تھے۔فوڈ اتھارٹی کے حکام نے چھاپہ مار کر ہزاروں لٹر مضر صحت گھی اور تیل قبضے میں لے لیا۔ حکام کے مطابق یہ گھی اور تیل بازاری اشیاء میں استعمال ہوتا ہے۔ کارروائی کے دوران فیکٹری مالک سمیت دو افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔