پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان کے اہم علاقے میں غیرملکیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد

datetime 28  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گلگت(آئی این پی)صوبائی وزراء اور ارکان قانون ساز اسمبلی نے گلگت بلتستان آنے والے غیر ملکیوں کیلئے این او سی لازمی قرار دینے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسئلے کو فوری حل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ جمعہ کو قانو ن ساز اسمبلی کے اجلاس میں امتیاز حیدر نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ نے گلگت بلتستان آنے والے غیر ملکیوں کیلئے این او سی لازمی قراردیا ہے ۔

ملک کے دیگر صوبوں کیلئے ایسی شرط نہیں ہے ۔ جی بی کیلئے این او سی کے حصول میں سیاحوں کیلئے مشکلات پیش آسکتی ہیں ۔ اس سے گلگت بلتستان کو مالی نقصان ہوگا۔ اس مسئلے پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا کہ این او سی وزارت داخلہ سے لینے کا فیصلہ درست نہیں ہے ۔ گلگت بلتستان کو کسی غیر ملکی سیاح سے کوئی خطرہ نہیں ہے ، کسی غیر ملکی آج تک کوئی دہشت گردی نہیں کی ہے ، این او سی کی شرط لگانے سے سیاحت متاثر ہوگی ، حکومت سیاحوں کیلئے آسانیاں پیدا کرے ۔گلگت بلتستان میں آنے والے غیر ملکیوں کو این او سی لازمی قراردینے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے ۔ محمد امین نے کہا کہ سیاحت کا سیزن شروع ہورہا ہے ۔ ایسے میں یہ فیصلہ سیاحت کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے ۔ این او سی دینے کا اختیار صوبائی حکومت کو دیا جائے ۔صوبائی وزیرتعلیم ابراہیم ثنائی نے کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ فوری طور پر اس فیصلے سے دنیا کے سامنے گلگت بلتستان کے حوالے سے اہم تاثر نہیں جائے گا اور گلگت بلتستان میں سیاحت کا شعبہ متاثر ہوگا راجہ جہانزیب نے کہا کہ حال ہی میں وزارت داخلہ میں غیر ملکی این او سی کلئے کئی کئی ہفتے دربدر پھرتے ہیں اور ان کو دفاتر کے چکر کاٹ کر عملے کے نام تک یاد ہو جاتے ہیں ،اگر این او سی ضروری ہے تو اس کا انتظام گلگت بلتستان میں الگ سینٹر قائم کر کے کیا جائے ۔

صوبائی وزیرسیاحت فدا خان نے کہا کہ این او سی کے حصول میں غیر ملکیوں کیلئے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں ، سیاح دربدر ہو سکتے ہیں اس سے سیاحت کا شعبہ متاثر ہوگا ۔ سینیئر وزیر اکبر تابان نے کہا کہ وزارت داخلہ کے سیکشن آفیسر کا فیصلہ ہم قبول نہیں کریں گے ، ہمیں اپنے فیصلے فوراً کرنا ہوں گے ۔ گلگت بلتستان میں سیاحت کا مختصر سیزن ہوتا ہے ، اس مسئلے کو فوری حل کیا جائے ۔ گلگت اور سکردو میں کوئی سینٹربنا کر این او سی دی جائے ۔ پارلیمانی سیکرٹری برکت ہیمیلی نے کہ اکہ یہ حساس مسئلہ ہے سیکیورٹی خدشات ہیں ، بھارتی خفیہ ایجنسی را اس خطے میں سازش کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، اس مسئلے کے حل کیلئے محکمہ داخلہ کو فوری اقدام کرنے کی ضرورت ہے ۔ گلگت اور سکردو میں وفاقی وزارت داخلہ اپنا سیٹ اپ قائم کرے ،

بحث کو سمیٹتے ہوئے ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان نے جو کہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے نے کہا کہ ہمیں معیشت سے زیادہ پاکستان کی سلامتی عزیز ہے ، ملک کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں ، سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے بیرونی طاقتیں سازشیں کر رہی ہیں ، این اوسی کی پالیسی ملکی مفاد میں بنائی گئی ہے تاہم فوری این اوسی کو یقینی بنایا جائے۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت وفاقی وزارت داخلہ اور وفاقی حکومت سے فوری رابطہ کر کے مسئلے کو حل کرے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…