لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے پاک فوج کوگرفتار ی دینے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی کے مختلف واقعات اوردھماکوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے ساتھ ساتھ خوفناک انکشافات کئے ہیں ۔ایک نجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے احسان اللہ احسان نے بتایاکہ کالعدم تحریک طالبان کے پاس اس وقت کم ازکم 50خود کُش حملہ آور موجود ہیں جوکسی بھی وقت استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
احسان اللہ احسان نے بتایاکہ تحریک طالبان کی اعلی قیادت خود تومحفوظ پناہ گاہوں میں رہتی ہے اورعام لوگوں کوبھٹکاکرخودکش بمباربناکرتباہی کے منصوبے بنائے جاتے ہیں ۔ احسان اللہ احسان نے مزیدبتایا کہ جب کسی جگہ حملہ ہو جاتا ہے تو انعامی رقم وصول کی جاتی ہےاورانعامی رقم کی وصولی کے مختلف طریقے ہیں ۔انہوں نے تسلیم کیا کہ آرمی پبلک سکول پر کئے جانے والے حملے پر مجھے بے حد افسوس ہے کہ اس وحشیانہ حملے میں معصوم بچوں کو مارا گیا۔انہوں نے بتایاکہ جب سوات میں ملالہ یوسف زئی پرحملہ کیاگیاتومجھے اس وقت بہت زیادہ دبائوکاسامناکرناپڑااوریہ دبائوملافضل اللہ کاتھا۔ جبکہ پاکستانی ترجمان دفترخارجہ نےکہاہےکہ بھارتی جاسوس کلبھوشن کا اعتراف اورسابق طالبان ترجمان احسان اللہ کےانکشافات نے بھارت کو بے نقاب کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان میں دہشتگردی میں بھارت بطور ریاست ملوث ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کاکہناتھاکہ احسان اللہ احسان نے پاکستانی فورسز کے سامنے سرنڈر کیا۔انہوں نے کہاکہ بتایا گیا ہے کہ جماعت الاحرار کو بھارت اور افغانستان سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہاکہ خالد خراسانی کے بھارت میں علاج کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔دفترخارجہ کےترجمان نے واضح کیاکہ بھارت افغانستان کی پاکستان میں کا معاملہ تمام عالمی فورمز پر اٹھایا جائے گا۔