اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پانامالیکس کے مقدمے پر 33کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ پاکستانی سیاسی تاریخ کے اہم ترین مقدمے پاناماکیس پرشریف فیملی کے دوران سماعت مختلف وکلاکوفیسوں اوردیگراخراجات کی مدمیں 33کروڑ خرچ ہوئے ۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمااعتزازاحسن نے پاناماکیس پراخراجات کے حوالے سے انکشاف کیاہے کہ شریف فیملی کے اس مقدمے
پرہونے والے تمام تراخراجات کسی نے ذاتی جیب سے نہیں بلکہ قومی خزانے سے اداکئے گئے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے اس مقدمے میں خرچ کئے جانے والے 33کروڑ روپے کودیگراخراجات میں ظاہرکرکے شریف خاندان کی لیگل ٹیم کوادائیگیاں کی گئیں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس مقدمے میں کسی کوبھی براہ راست شریف فیملی نے ایک پیسہ بھی ادانہیں کیابلکہ یہ رقم مختلف سرکاری مدوں میں ایڈجسٹ کرکے لیگل ٹیم کودی گئی ۔اعتزازاحسن نے کہاکہ جب تحریک انصاف نے اس مقدمے پراٹھنے والے اخراجات کے حوالے سے وزیراعظم ہائوس کوخط لکھاتھاتوجواب دیاگیاکہ وزیراعظم ہائوس کوئی سرکاری محکمہ نہیں اس لئے اطلاعات تک رسائی دینا لازمی نہیں ۔واضح رہے کہ پاناماکیس کے فیصلے میں جے آئی ٹی بنانے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔جبکہ وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ انتخابات 2018 ء میں ہی ہوں گے ، وزیراعظم مرد آہن ہیں، مشکل حالات سے نبرد آزما ہوتے آئے ہیں، پی ٹی آئی نے فرسودہ اور بے بنیاد الزامات پر پانامہ کیس لڑاؒ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی ہیجان میں میں مبتلا ہے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ 2013 ء سے عمران خان سڑکوں پر احتجاجی سیاست کررہے ہیں، موجودہ حالات کو پی ٹی آئی نے اپنی سیاسی زندگی اور موت کا سوال بنالیا ہے
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے فرسودہ اور بے ب نیاد الزامات پر پانامہ کسی لڑا۔ پی ٹی آئی نے کے پی کے کے احتساب کمیشن کو تالا لگایا ہوا ہے پی ٹی آئی احتجاجی سیاست کے بجائے کے پی کے میں کارکردگی دکھائے تو بہتر ہوگا انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پانامہ کسی کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہیجان کی شکار ہے جس کے باعث پھر احتجاجی سیاست کررہی ہے