پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ صوبے کی صورتحال انتہائی سنجیدہ ہے اور وزیر اعلی کابینہ کے ہمراہ چین میں گدھے بیج رہے ہیں،پبی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیارولی خان کاکہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مشال خان کیس کا ازخود نوٹس لیا۔ ملوث ا فراد کوسرعام پھانسی دی جائے ، میرا اپنا بیٹا کیوں نہ ملوث ہو۔انکاکہنا تھا کہ اسلام کے نام پر
ایک بے گناہ نوجوان کوقتل کرنا کون سا انصاف ہے ۔۔اگر ہمارے کسی ورکر نے مشال خان کے قتل میں ملوث افراد کوچھڑانے کی کوشش کی تو وہ ہمارا کارکن نہیں ہوگا ، 2018 سے قبل فاٹا کو صوبے میں ضم کیا جائے، فاٹا کا اختیار گورنر کی بجائے صوبے کو دی جائے ۔فاٹا میں صحیح معنوں میں مردم شماری کروائی جائے اور فاٹاکو خصوصی کوٹہ دیا جائے ،،انکاکہنا تھا کہ جنوبی اورشمالی پختونخوا کے مابین لکیر مٹانا ہوگا، اگر میرے کسی بھی وزیر ایم پی اے یا ایم این اے پر کرپشن ثابت کردی جائے تو میں سیاست چھوڑ دونگا۔۔ عمران خان کی سیاست کو دربائے کابل میں بہاکر میاں والی پہنچائیں گے۔اسفندیارکاکہنا تھا کہ نواز شریف سے استعفا مانگنے والے اپنے اسپیکر سے بھی استعفیٰ مانگے ۔ صوبائی حکومت قرضے لے رہی ہیں تو پیسہ کہاں جارہا ہے پورے ملک سے کرپشن کاخاتمہ کرنے کے دعویدار سراج الحق اپنے وزیر کے خیبر بینک کیس کی تحقیقات کروائے ۔۔اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء میاں افتخار حسین کاکہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان دونوں ایک ہے ، دونوں کرسی کے پیچھے پڑے ہیں ۔ دونوں پنجاب کو خوش کرنے میں مصروف ہے ۔ نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں،میاں افتخارکاکہنا تھا کہ عمران خان جمہوریت کے دشمن ہے ، دھرنے میں میں تھرڈ ایمپائر کی انگلی اٹھانے کا انتظار کرتے رہے تھے،