مردان(مانیٹرنگ ڈیسک)مردان میں گزشتہ روزباچہ خان یونیورسٹی میں قتل ہونے والے مشعال کے حوالے سے ایک اہم انکشاف ہواہے۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے معروف تجزیہ کارشاہزیب خانزادہ نے انکشاف کیاکہ جمعرات کے روزیونیورسٹی طلبا شعبہ ماس کمیونیکشن کے سامنے اکھٹے ہوئے اوروہاں پران کاایک لیکچراربھی آگیاجس نے ان طلباسے اس جگہ اکھٹے ہونے کی وجہ پوچھی تواس کوطلبانے
جواب دیاکہ مشعال نے ’’گستاخی ‘‘کی ہے ۔مشعال پریہ الزام لگنے پراس لیکچرارنے پوچھاکہ اس کے بارے میں کیاثبوت ہے کہ مشعال نے گستاخی کی ہے تووہاں پرموجود طلباکوئی بھی ثبوت پیش نہ کرسکے ۔اسی د و ران ایک شخص بھی ان طلباکے ساتھ کھڑاہوگیاجس نے کہاکہ مشعال نے بلوچستان میں گستاخی کی تھی اوراس کوبیرون ملک سے فنڈنگ بھی ہوتی ہے وہ یہ باتیں کررہاتھاتولیکچرارکوموبائل پرایک میسج آگیاکہ مشعال گستاخی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتااورنہ ہی اس نے گستاخی کی ہے اوروہ ہاسٹل میں چھپاہواہے۔یہ میسج آتے ہی طلبانے لیکچرارسے موبائل فون چھین لیااوراس کوبھی ڈنڈے مارکرزخمی کردیا،جس کے بعدیہ طلباہاسٹل کی طرف بھاگے اوروہاں پرمشعال کوڈھونڈلیااوراس کے بعد اس کوقتل کردیاگیا۔