پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

ملک بھر میں بڑی قومی تحریک چلانے کا فیصلہ کرلیاگیا

datetime 14  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی )سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل و جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کی صدارت میں منصورہ میں منعقدہ دینی جماعتوں کے نمائندہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاہے سود کے خلاف ملک بھر میں بڑی قومی تحریک چلائی جائے گی ،کراچی ، لاہور اور پشاور میں فوری طور پر انسداد سود کانفرنسیں اور سیمینارز منعقد کیے جائیں گے ۔ آئندہ جمعہ کو ملک بھر کی مساجد میں انسداد سود کے موضوع پر خطبات ہوں گے اور

بہت جلد مشاورت کے ساتھ اسلام آباد میں دھرنا دیا جائے گا ۔ اجلاس میں ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، حافظ محمد ادریس ، اسداللہ بھٹو، مفتی محمد خان قادری ،ڈاکٹر عاطف وحید ، ڈاکٹر محمد امین ، مفتی سید محمود فاروقی ، مفتی خلیل الرحمن قادری ، قاری محمد یعقوب شیخ، مولانامحمد باقر ، عبدالحق اعوان ،مجیب الرحمن انقلابی ، عطاء الرحمن ، حافظ غضنفر ، عقیل اکبر نے شرکت کی ۔ لیاقت بلوچ نے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت عدالتوں میں کیس لڑنے کی بجائے اور حکومتی وکلا سود کے حق میں دلائل دینے کی بجائے اللہ کے ساتھ جنگ ختم کرنے کا اعلان کریں ۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ وفاقی شرعی عدالت امتنائے سود کے کیس میں مسلسل تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے ۔ سودی نظام کے خاتمہ اور اسلامی نظام معیشت کے نفاذ میں لیت و لعل سے کام لیا جارہاہے اور چیف جسٹس شرعی عدالت کے بیان نے اس پر جلتی کا کام کیا ہے جس سے ثابت ہوتاہے کہ وہ جان بوجھ کر ابہام پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔ لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت اپنے ریمارکس اور پریس ریلیز واپس لیں ۔ وہ عملاً جانبدار ثابت ہو گئے ہیں ان انہیں اس کیس کا حصہ بن کر نہیں رہنا چاہیے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ہم چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کے سود کے بارے

میں ریمارکس پر فوری طور پر ان کا کیس سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے پیش کر کے ان کی اہلیت نا اہلی کے بارے میں فیصلہ کریں اور سپریم جوڈیشل کونسل میں اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے کہ وفاقی شرعی عدالت کو کس طرح ایک موثر ادارہ بنایا جاسکتاہے ۔ لیا قت بلوچ نے کہاکہ ایک ایسے وقت میں جبکہ آئین پاکستان کی رو سے وفاقی شرعی عدالت میں امتنائے سود کا مقدمہ زیر بحث ہے اور اس پر عدالتی کاروائی جاری ہے ، وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کی طرف سے قرآن کے احکامات کے خلاف ریمارکس آناثابت کرتاہے کہ اب وہ اس ذمہ داری کے اہل نہیں رہے ۔ وہ ایک پارٹی بن گئے ہیں اور انہیں فوری طور پر اس عہدے سے مستعفی ہو جاناچاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ سود ایسا جرم اور گناہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے اور اپنے رسول ؐ کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔ سودی نظام بدترین استحصالی نظام ہے جو انسانوں کو طوطاچشم ،

سنگ دل اور مفاد پرست بنادیتاہے اور سود کھانے والا دوسروں کی تنگدستی پر ترس کھانے کی بجائے ان کا استحصال کرتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اب تو امریکہ اور یورپ میں بھی سودی نظام کے خلاف عوامی تحریکیں چل رہی ہیں اور ہر جگہ سوشلزم اور کمیونزم کے علمبردار اپنی ناکامی کا اعتراف کررہے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 38 میں ریاست اور حکومت کو اس چیز کا پابند کیا گیاہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو ،

سودی نظام ختم کر دیا جائے ۔ 73 ء میں آئین سازی کے موقعہ پر شریعت فیڈرل بنچ کی طرف سے دینی جماعتوں ، اسلامی سکالرز اور علماء نے سیر حاصل بحث کے بعد سود پر مبنی معیشت کو ختم کرنے کا متفقہ طور پر مطالبہ کیا تھا لیکن اس فیصلے پر آج تک عملدرآمد نہیں ہو سکا جس کی سب سے بڑی وجہ حکومتی بد نیتی ہے جس نے بینکوں کے کندھے پر چڑھ کر سودی نظام کو برقرارر کھنے کی کوشش کی ہے ۔

موضوعات:



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…