بدھ‬‮ ، 26 جون‬‮ 2024 

ہر سال بھارت سے پاکستان آنے والے ہزاروں یاتریوں کی مہمان نوازی کرتے ہیں لیکن بھارت۔۔۔! پاکستان نے بھارتی چہرہ بے نقاب کردیا

datetime 14  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی وزیر برئے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ ہم ہر سال بھارت سے پاکستان آنے والے ہزاروں سکھ یاتریوں کی مہمان نوازی کرتے ہیں،تمام سہولیات فراہم کرتے ہیں اور مکمل سکیورٹی دیتے ہیں مگر سیکولر ہو نے کا دعویدار بھارت ہمارے 600 زائرین کی مہمان نوازی نہیں کر سکتا اور انہیں ویزے جاری کرنے سے انکار کر دیتا ہے ،پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل طور پر مذہبی آزادی حاصل

ہے لیکن بھارت میں ایسا نہیں، پاکستان میں اقلیتوں کے مذہبی تہواروں کوحکومتی سطح پر منایا جاتا ہے،معاشرے میں محبت سے فسادات ختم کئے جاسکتے ہیں‘ تمام مذاہب انسانیت سے محبت کی تلقین کرتے ہیں۔وہ جمعہ کو یہاں حسن ابدال میں بیساکھی میلہ کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔تقریب سیچیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے بھی خطاب کیا۔سردار یوسف نے کہا کہ روان سال بیساکھی کیلئے1589 ویزے جاری کئے۔بھارت سے 1450 سکھ یاتری بیساکھی میلہ میں شرکت کیلئے آئے ۔بھارت اجمیر کیلئے اکثر ویزے جاری نہیں کرتا۔سیکولر ہونے کا دعوی دار بھارت 600 زائرین کی مہمان نوازی نہیں کر سکتا ۔ہم 3000 سکھ یاتریوں کی بھی مہمان نوازی کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں ۔۔ہم یاتریوں کو تمام سہولیات فراہم کرتے ہیں مگر بھارت کی جانب سے ہمارے زائرئن کو سہولیات نہیں دی جاتیں۔پاکستان سے جو لوگ بھارت زیارات کیلئے جاتے ہیں انہیں بھی سہولیات دی جائیں ۔پاکستان میں مکمل طور پر مذہبی ازادی حاصل ہے ۔حکومت پاکستان ہر مکتبہ فکر کو اس کی ضروریات کے مطابق تمام مسائل حل کررہی ہے ۔سکھوں اور مسلمانوں میں ایسی تقریبات تعلقات کے فروغ میں اہم ہیں۔چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے کہا ہے کہگردواروں کی بحالی اور اچھے اقدامات میری ذمہ داری ہے۔میرے نزدیک ساری سکھ قوم چاہیے

وہ کہیں بھی رہتی ہو ایک قوم ہیں ۔جو سکھ قوم کو تقسیم کرتے ہیں وہ نہ سکھ قوم نہ انسانیت کے دوست ہیں سکھ مسلم دوستی زندہ باآآج جمعہ کا دن گرو کا جنم دن سکھ مسلمانوں کا سانجھا ہے ۔سکھ قوم اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ۔سب ملکر سکھ و مسلمانوں کو اکٹھا کریں ۔انسانیت کا رشتہ سب سے بڑا ہے ملک و مذہب سب کا اپنا اپنا ہے۔بابا گرونانک کے جنم استھان پر سب ایک ہونے کا وعدہ کریں ۔ہماری کوشش ہے کہ سکھوں کی مذہبی کتاب گرو گرنتھ بھی پاکستان میں پرنٹ ہو۔گرو گرنتھ کی بے ادبی برداشت نہیں ہو گی۔اکال تخت کی رہنمائی اور اتفاق رائے سے گرو گرنتھ کی چھپائی شروع کریں گے ۔امرت جل کو بھی دنیا بھر میں پہنچانے کی کوشش کریں گے ۔بابا گرونانک یونیورسٹی کیلئے ایچ ای سی نے 100 کروڑ روپے رکھ دئیے ہیں ۔ڈاکٹر اکرام چوہدری کو کنسلٹنٹ رکھا گیا ہے اور اسلام آباد میں دفتر بھی بنا دیا ہے۔بیساکھی ختم ہونے کے بعد تعمیرکام شروع کر دیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



اگر کویت مجبور ہے


کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…