ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

ڈاکٹرعاصم کا حوالہ،پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں ایک سال کی توسیع سمیت 9نکاتی تجاویز پیش کردیں

datetime 6  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں میں توسیع کیلئے9نکاتی تجاویز پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کی توسیع ایک سال کیلئے کی جائے ،فوجی عدالتوں میں ملٹری آفیسر کیساتھ ایک سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج شامل ہو ،سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج متعلقہ چیف جسٹس نامزد کرے گا ،فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں کو آرٹیکل199کے تحت ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہوگا

،ہائیکورٹ اپیل پر 60دن کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا ،ملزم کو گرفتار ی کے بعد24 گھنٹے میں ریمانڈ کیلئے پیش کیاجائے گا، گرفتار ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل مہیا کیا جائے گا، آئین کا حصہ قانون شہادت بھی لاگو ہوگا۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم فوجی عدالتوں کی مخالفت نہیں کررہے بلکہ ایک سال کی توسیع کی تجویز دے رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑتی رہے گی، دہشت گردی کیخلاف ہم فوج کیساتھ ہیں ، غیر ریاستی عناصر ملک کے لیے نقصان دہ ہیں، ہم ان سے لڑنے کے لیے تیار ہیں لیکن قانون ایسا ہو جس میں دہشت گردی کی بھی تعریف ہوسکے، فوج ہو یا حکومت ہمارے دروازے مذاکرات کے لیے کھلے ہیں، اگر سیاسی جماعتیں سمجھتی ہیں کہ ہماری تجاویز نامناسب ہیں تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں،پہلے دہشت گردی کیلئے جیٹ بلیک کی اصطلاح تھی لیکن اس میں ڈاکٹر عاصم کو پکڑا گیا۔ امید کرتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کا سیاستدانوں کیخلاف استعمال نہیں ہو گا، ایسی حکومت نہیں دیکھی جس میں وزیر خارجہ نہ ہو،فوجی عدالتوں کی توسیع پر حکومت نے رابطہ نہیں کیا جب حکومت کو کوئی پروا نہیں تو ہمیں بھی نہیں ، حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت اصلاحات کرنے میں مکمل ناکام رہی۔حکومت کے پاس روڈ بنانے کیلئے پیسے ہیں مگر نیشنل ایکشن پلان کیلئے نہیں ہمارا کام فوج کی دل شکنی کرنا نہیں بلکہ

دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوا ہے تو دوستوں کی مدد سے اسے کامیاب بنائیں گے ۔وہ پیر کویہاں زرداری ہاؤس میں پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پرقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن ،سید نوید قمر ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک و دیگر پیپلز پارٹی رہنما بھی موجود تھے ۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی دہشت گردوں کے خلاف لڑتی رہی ہے اور دہشت گردوں کے لڑ رہی ہے اور لڑتی رہے گی جب تک پاک دھرتی دہشت گردوں سے پاک نہیں ہوجاتی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑتے رہیں گے ۔پاکستان پیپلزپارٹی دہشت گردوں سے مقابلے لئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع کے معاملے پر ہمارے تحفظات ہیں جن کو دور کرنے کیلئے پیپلزپارٹی نے مشاورت کے ساتھ 9نکاتی سفارشات تیار کی ہیں ۔ ان سفارشات کو حکومت کے سامنے رکھیں گے اور پارلیمنٹ میں بحث کیلئے پیش کریں گے ،حکومت یا کسی اور کی جانب سے ان سفارشات میں مزید بہتری کے لئے تجاویز دی گئیں تو ان کو کھلے دل

سے قبول کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں پر مذاکرت کے لئے تیار ہیں ۔ آصف علی زرادری نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع ایک سال کیلئے کی جائے ،فوجی عدالتوں میں ملٹری آفیسر کے ساتھ ایک سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج شامل ہو ،سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج متعلقہ چیف جسٹس نامزد کرے گا ،فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں کو آرٹیکل199کے تحت ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہوگا ،ہائیکورٹ اپیل پر 60دن کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا ،ملزم کو گرفتار ی کے بعد24 گھنٹے میں ملزم کو ریمانڈ کیلئے پیش کیاجائے گا، گرفتار ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل مہیا کیا جائے گا ۔آصف علی زرداری نے کہا کہ فوج ہو یا حکومت ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں ، آصف زرداری نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم فوج کے ساتھ ہیں، تجاویز دے رہے ہیں فوجی عدالتوں کی مخالفت نہیں کر رہے ،انہوں نے کہا کہ سندھ کیلئے رینجرز کا قانون دوسرے صوبوں سے الگ ہے،حکومت نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدہ نہیں ہے،قانون ایسا ہو جس میں دہشت گردی کی بھی تعریف آجائے، ہم نے ہمیشہ ملک کا قانون بنایا ہے،

نان سٹیٹ ایکٹر ملک کے لیے نقصان دہ ہیں،ہم ان سے لڑنے کیلیے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایسی حکومت نہیں دیکھی جس میں وزیر خارجہ نہ ہو،فوجی عدالتوں کی توسیع پر حکومت نے رابطہ نہیں کیا جب حکومت کو کوئی پروا نہیں تو ہمیں بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت اصلاحات کرنے میں مکمل ناکام رہی۔حکومت کے پاس روڈ بنانے کیلئے پیسے ہیں

مگر نیشنل ایکشن پلان کیلئے نہیں ۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کام فوج کی دل شکنی کرنا نہیں بلکہ دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوا ہے تو دوستوں کی مدد سے اسے کامیاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ کیلئے قانون بنانا ہے جس میں دہشتگردی کی تعریف اور تشریح بھی آجائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…