ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈاکٹرعاصم کا حوالہ،پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں ایک سال کی توسیع سمیت 9نکاتی تجاویز پیش کردیں

datetime 6  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں میں توسیع کیلئے9نکاتی تجاویز پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کی توسیع ایک سال کیلئے کی جائے ،فوجی عدالتوں میں ملٹری آفیسر کیساتھ ایک سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج شامل ہو ،سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج متعلقہ چیف جسٹس نامزد کرے گا ،فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں کو آرٹیکل199کے تحت ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہوگا

،ہائیکورٹ اپیل پر 60دن کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا ،ملزم کو گرفتار ی کے بعد24 گھنٹے میں ریمانڈ کیلئے پیش کیاجائے گا، گرفتار ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل مہیا کیا جائے گا، آئین کا حصہ قانون شہادت بھی لاگو ہوگا۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم فوجی عدالتوں کی مخالفت نہیں کررہے بلکہ ایک سال کی توسیع کی تجویز دے رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑتی رہے گی، دہشت گردی کیخلاف ہم فوج کیساتھ ہیں ، غیر ریاستی عناصر ملک کے لیے نقصان دہ ہیں، ہم ان سے لڑنے کے لیے تیار ہیں لیکن قانون ایسا ہو جس میں دہشت گردی کی بھی تعریف ہوسکے، فوج ہو یا حکومت ہمارے دروازے مذاکرات کے لیے کھلے ہیں، اگر سیاسی جماعتیں سمجھتی ہیں کہ ہماری تجاویز نامناسب ہیں تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں،پہلے دہشت گردی کیلئے جیٹ بلیک کی اصطلاح تھی لیکن اس میں ڈاکٹر عاصم کو پکڑا گیا۔ امید کرتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کا سیاستدانوں کیخلاف استعمال نہیں ہو گا، ایسی حکومت نہیں دیکھی جس میں وزیر خارجہ نہ ہو،فوجی عدالتوں کی توسیع پر حکومت نے رابطہ نہیں کیا جب حکومت کو کوئی پروا نہیں تو ہمیں بھی نہیں ، حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت اصلاحات کرنے میں مکمل ناکام رہی۔حکومت کے پاس روڈ بنانے کیلئے پیسے ہیں مگر نیشنل ایکشن پلان کیلئے نہیں ہمارا کام فوج کی دل شکنی کرنا نہیں بلکہ

دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوا ہے تو دوستوں کی مدد سے اسے کامیاب بنائیں گے ۔وہ پیر کویہاں زرداری ہاؤس میں پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پرقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن ،سید نوید قمر ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک و دیگر پیپلز پارٹی رہنما بھی موجود تھے ۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی دہشت گردوں کے خلاف لڑتی رہی ہے اور دہشت گردوں کے لڑ رہی ہے اور لڑتی رہے گی جب تک پاک دھرتی دہشت گردوں سے پاک نہیں ہوجاتی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑتے رہیں گے ۔پاکستان پیپلزپارٹی دہشت گردوں سے مقابلے لئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع کے معاملے پر ہمارے تحفظات ہیں جن کو دور کرنے کیلئے پیپلزپارٹی نے مشاورت کے ساتھ 9نکاتی سفارشات تیار کی ہیں ۔ ان سفارشات کو حکومت کے سامنے رکھیں گے اور پارلیمنٹ میں بحث کیلئے پیش کریں گے ،حکومت یا کسی اور کی جانب سے ان سفارشات میں مزید بہتری کے لئے تجاویز دی گئیں تو ان کو کھلے دل

سے قبول کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں پر مذاکرت کے لئے تیار ہیں ۔ آصف علی زرادری نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع ایک سال کیلئے کی جائے ،فوجی عدالتوں میں ملٹری آفیسر کے ساتھ ایک سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج شامل ہو ،سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج متعلقہ چیف جسٹس نامزد کرے گا ،فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں کو آرٹیکل199کے تحت ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہوگا ،ہائیکورٹ اپیل پر 60دن کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا ،ملزم کو گرفتار ی کے بعد24 گھنٹے میں ملزم کو ریمانڈ کیلئے پیش کیاجائے گا، گرفتار ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل مہیا کیا جائے گا ۔آصف علی زرداری نے کہا کہ فوج ہو یا حکومت ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں ، آصف زرداری نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم فوج کے ساتھ ہیں، تجاویز دے رہے ہیں فوجی عدالتوں کی مخالفت نہیں کر رہے ،انہوں نے کہا کہ سندھ کیلئے رینجرز کا قانون دوسرے صوبوں سے الگ ہے،حکومت نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدہ نہیں ہے،قانون ایسا ہو جس میں دہشت گردی کی بھی تعریف آجائے، ہم نے ہمیشہ ملک کا قانون بنایا ہے،

نان سٹیٹ ایکٹر ملک کے لیے نقصان دہ ہیں،ہم ان سے لڑنے کیلیے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایسی حکومت نہیں دیکھی جس میں وزیر خارجہ نہ ہو،فوجی عدالتوں کی توسیع پر حکومت نے رابطہ نہیں کیا جب حکومت کو کوئی پروا نہیں تو ہمیں بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت اصلاحات کرنے میں مکمل ناکام رہی۔حکومت کے پاس روڈ بنانے کیلئے پیسے ہیں

مگر نیشنل ایکشن پلان کیلئے نہیں ۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کام فوج کی دل شکنی کرنا نہیں بلکہ دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوا ہے تو دوستوں کی مدد سے اسے کامیاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ کیلئے قانون بنانا ہے جس میں دہشتگردی کی تعریف اور تشریح بھی آجائے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…