لاہور( این این آئی)پاکستان سپر لیگ سیزن IIکا فائنل دیکھنے کیلئے ہزاروں پاکستانیوں نے بلا خوف و خطر قذافی اسٹیڈیم کا رخ کر کے دہشتگردوں کو واضح پیغام دیدیا ، فائنل کے موقع پر بچوں،خواتین ، جوانوں، اور بوڑھوں کا جوش و خروش دیدنی تھا جو پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے ،فائنل کے موقع پر پاک فوج، رینجرز اور پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ،
وزیر اعلیٰ شہباز شریف، وزیر قانون رانا ثنا اللہ ،چیف سیکرٹری، آئی جی ، پاک فوج،رینجرز کے افسران ، سی سی پی او اور ڈی آئی سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے رہے جبکہ اس موقع پرہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اتوار کو سپر لیگ کے فائنل کا دن ہونے کے باعث پوری قوم پی ایس ایل کے بخار میں مبتلا نظر آئی ۔ فائنل میچ دیکھنے کیلئے ٹکٹیں حاصل کرنے والے شائقین کرکٹ اسٹیڈیم کے دروازے کھلنے کے مقررہ وقت سے کئی گھنٹے پہلے ہی اسٹیڈیم کے باہر پہنچ گئے ۔ کسی جگہ کوئی بد نظمی نہ ہوئی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھرپور تعاون کیا گیا ۔ اسٹیڈیم آنے والے بچے ، خواتین اور جوان اپنے چہروں پر پاکستانی جھنڈے اوراپنی پسند کی ٹیموں کے نام کی پینٹنگ کراتے رہے جبکہ اس موقع پر کئی شائقین کرکٹ نے اپنی پسندیدہ ٹیموں کو سپورٹ کرنے کے لئے مختلف روپ دھار رکھے تھے ۔ پارکنگ پوائنٹس پر آنے والے شائقین کرکٹ کو فری شٹل سروس کے ذریعے اینٹری پوائنٹس تک لایا جاتا رہا جنہیں اسٹیڈیم میں داخلے کیلئے اعلان کردہ وقت پر واک تھرو گیٹس سے گزار کر ٹکٹ ،شناختی کارڈ دیکھنے اور بائیو میٹرک تصدیق کے بعد اجازت دی گئی ۔ قبل ازیں وزی راعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ، وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان، چیف سیکرٹری پنجاب،آئی جی پنجاب ، پاک فوج ، رینجرز کے افسران، سی سی پی او ، ڈی آئی جی آپریشنز سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے دورہ کیا ۔
اس موقع پر ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی ۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایات پر صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کو کنٹرول کرنے اور نظم و ضبط بر قرر رکھنے کے لئے فرائض سر انجام دیتے رہے۔مقررہ وقت پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو انتہائی سخت سکیورٹی حصار میں ہوٹل سے قذافی اسٹیڈیم پہنچایا گیا ۔ اس دوران شاہراہوں کو عام ٹریفک کے لئے بند رکھا گیا جبکہ روٹ سے ملحقہ راستوں پرکنٹینرز کھڑے رکھے گئے ۔ کھلاڑیوں کے اسٹیڈیم پہنچتے ہی تمام راستوںں کو عام ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا
۔پاک فوج ، رینجرز اور پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے قذافی سٹیڈیم اور اس کے اطراف میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں ۔اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت اور مختلف سٹینڈز میں فوجی جوان تعینات رہے ۔قذافی ا سٹیڈیم سے متصل ہاکی سٹیڈیم میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 25 بستروں کا ہسپتال بھی بنایا گیا ۔لاہور کے علاوہ آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں اور بیرون ممالک سے بھی لوگ فائنل دیکھنے کے لیے لاہور پہنچے ۔
علاوہ ازیں لاہوریوں نے اپنے گھروں پر فیملیوں کے ہمراہ بیٹھ کر میچ دیکھا جبکہ اس دن کی مناسبت سے خواتین کی طرف سے خصوصی پکوان تیار کئے گئے ۔چائے کے ہوٹلوں اور باربر شاپس پر بھی میچ دیکھنے والوں کا انتہائی رش دیکھنے میں آیا ۔