ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک کی سکیورٹی صورتحال ،پیپلزپارٹی نے سیاسی سرگرمیوں کے بارے میں اہم فیصلہ سنادیا

datetime 16  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پیپلز پارٹی سینٹرل پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ ہماری قیادت کے باہر نکلتے ہی سکیورٹی کے مسائل شروع ہو جاتے ہیں، سکیورٹی وجوہات کی بناء پر آج ( جمعہ ) لاہور میں ہونے والا جلسہ منسوخ کر دیا گیا ہے ، سکیورٹی ادارے اور عوام قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ حکمران انتہا پسندانہ سوچ کے خلاف کھڑے ہونے کو تیار نہیں ، ضرورت پڑنے پر پنجاب میں رینجرز آنی چاہیے ۔ میڈیا سے گفتگو

کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور میں جلسہ کے لئے اجازت طلب کی گئی تھی تاہم پنجاب حکومت اور سکیورٹی اداروں نے سکیورٹی وجوہات کی بناء پر اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے آج ( جمعہ ) ہونے والا جلسہ منسوخ کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی ہماری قیادت میدان میں نکلتی ہے سکیورٹی تھریٹ شروع ہو جاتے ہیں ، بلاول بھٹو کو سکیورٹی رسک تھا لیکن وہ پھر بھی باہر نکلے۔پیپلزپارٹی کو کبھی لیول پلءئنگ فیلڈ نہیں ملا امید کرتے ہیں کہ 2018ء میں ملے گا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہماری فوج پولیس رینجرز اور عوام قربانیاں دے رہے ہیں لیکن حکمران اپنا کام نہیں کر رہے، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔عدالتیں ،فوج ،سیاسی جماعتیں اور میڈیا بھی نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔حکومت دل سے اپنی فوج کے ساتھ نہیں کھڑی اگر ایسا ہوتا تو دہشت گردی نہ ہوتی۔ہماری حکومت اپنی فوج اور پولیس کے ساتھ کھڑی ہوئی ہم نے تین ماہ میں سوات آپریشن کرکے جنگ جیتی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران انتہا پسندانہ سوچ کے خلاف کھڑے ہونے کو تیار نہیں اور حکمرانوں کی صفوں میں موجود لوگوں کا انتہا پسندوں سے رشتے اور رابطے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ دہشت گردوں اور حکومتی سوچ دونوں کی مذمت کرتے ہیں،حکمرانوں کی صفوں میں صفائی کی ضرورت ہے ورنہ یہ جنگ نہیں جیتی جا سکتی،کچھ پولیس افسران شریف برادران کی نوکریاں کرتے ہیں،نوکریاں اور پوسٹنگ اتنی اہم نہیں کہ ضمیروں کے سودے کریں۔ ہم اپنی فورسز کو تعاون کا یقین دلاتے ہیں ،پنجاب میں اگر ضرورت پڑے تو رینجرز بھی آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دو تین دنوں کے واقعات سے حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول چکے ہیں، کومبنگ آپریشن حکومتی پارٹی کے اندر اور حکومت کی حمایت یافتہ کالعدم تنظیموں کے خلاف بھی ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…