لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے شریف فیملیز کی تین شوگر ملوں کے خلاف کارروائی کے لئے دائر درخواست پر متعلقہ سیشن ججز سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اگر سیشن ججز ملز میں کرشنگ ہوتے دیکھیں تو فوری ملز کو سیل کریں۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے وکیل
بیرسٹر اعتزاز احسن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شوگر ملز انتظامیہ نے ملوں کی دوسرے ڈسٹرکٹ میں منتقلی روکنے کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ سے حقائق چھپائے جس کی بنیاد پر دو رکنی بنچ نے سنگل بنچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے شوگر ملوں کو کام کرنے کی اجازت دی۔سپریم کورٹ نے دو رکنی بنچ کے فیصلے کی از سر نو سماعت کی ہدایت کرتے ہوئے کرشنگ بند کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔عدالتی استفسار پر شریف خاندان کے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اتفاق شوگر ملز بہاولپور، چوہدری شوگر ملز اور حسیب وقاص ملز بند ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے سیشن ججز کو کہیں گے کہ کہ ملز چیک کر یں کہ یہ کام کر رہی ہیں یا بند ہیں ،۔عدالتی استفسار پر شریف خاندان کے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اتفاق شوگر ملز بہاولپور، چوہدری شوگر ملز اور حسیب وقاص ملز بند ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے سیشن ججز کو کہیں گے کہ کہ ملز چیک کر یں کہ یہ کام کر رہی ہیں یا بند ہیں ،اگر ملز میں کرشنگ ہو رہی ہوئی تو آپ ذمہ دار ہوں گے۔ فاضل عدالت نے متعلقہ سیشن ججز سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اگر سیشن ججز ملز میں کرشنگ ہوتے دیکھیں تو فوری ملز کو سیل کریں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20فروری تک ملتوی کردی۔