کراچی (این این آئی) انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت شروع ہوگئی۔ مرکزی ملزم عبدالرحمن عرف بھولا نے میڈیا سے مختصر اور غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کوئی بیان نہیں دیا، مجھ پر دباؤ ہے،میں بے قصور ہوں۔ میں نے بلدیہ فیکٹری میں آگ نہیں لگائی۔ مرکزی ملزم عبد الرحمن عرف بھولا زبیر چریا سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی بھی پیش ہوئے۔ مقدمہ میں رؤف صدیقی عبوری ضمانت پر رہا ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ رؤف صدیقی تفتیشی افسر سے رابط کریں۔
عدالت نے کیس کا ضمنی چالان منظور کرلیا ۔ عدالت نے ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی کو شامل تفتیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ حماد صدیقی کی گرفتاری کے لئے انٹرپول کو خط لکھ دیا ہے ۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14 فروری تک ملتوی کردی ۔ عدالت میں کیس کا چالان پیش کردیا گیا۔ چالان کے متن کے مطابق ملزم عبد الرحمن بھولا نے اعتراف جرم کیا ہے۔رحمن بھولا نے حماد صدیقی کے کہنے پر فیکٹری میں آگ لگائی۔ عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مرکزی ملزم عبدالرحمن عرف بھولا نے کہا کہ میں نے کوئی بیان نہیں دیا۔ نہ میں نے بھتہ مانگا ہے اور نہ ہی حماد صدیقی نے مجھے آگ لگانے کا کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بلدیہ فیکٹری میں آگ نہیں لگائی۔ مجھ پر پریشر ہے۔ میرے گھر والوں پر دباؤ ڈالا گیا ہے۔ میرے بیٹے کی ویڈیو بنا کر مجھے دکھایا گیا تاکہ میں بیان دینے پر مجبور ہوجاؤں ۔میرے گھر والوں کو دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔ میں بے قصور ہوں۔ میں نے کوئی جرم نہیں کیا۔