ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سوئس بنکوں میں پڑے 60ملین ڈالر کیا کہتے ہیں؟شہبازشریف نے حیرت انگیز دعویٰ کردیا

datetime 24  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی )وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملتان میں میٹروبس پراجیکٹ کا افتتاح جنوبی پنجاب کی ترقی اورعوام کی خوشحالی کے حوالے سے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔وزیراعظم محمد نوازشریف کی ولولہ انگیز قیادت میں جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے ملتان میں جدید ٹرانسپورٹ کا نظام متعارف کرایا گیاہے۔

عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنا وزیراعظم محمد نوازشریف کا ویژن تھا ،ہے اوررہے گا۔دنیا میں وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں جہاں آمدورفت کی جدید سہولتیں میسر ہوں، اعلیٰ سڑکیں‘ پل اور ذرائع رسل و رسائل موجود ہونگے تو لوگ اپنے کام کی جگہ وقت پر پہنچ سکیں گے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے 90کی دہائی میں لاہوراسلام آباد موٹر وے کا آغاز کیاتو اس پر بے پناہ تنقید کی گئی لیکن آج موٹر وے کے منصوبے کے بدترین ناقدین بھی اپنے خاندانوں کے ساتھ اس پر سفر کرتے ہیں ۔وزیراعظم محمد نوازشریف کی قومی لیڈر شپ کے تحت پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایاگیا ہے اوریہ پاکستان کی تاریخ کا ایک سنہری دور ہے۔وزیراعظم محمد نوازشریف پاکستان کے وہ لیڈر ہیں جنہوں نے ملک کے طول وعرض میں ترقی اورخوشحالی کے ایسے مینار قائم کیے ہیں جن کی روشنی سے پاکستان ہمیشہ جگمگاتارہے گااور اب ان موٹر ویز کا جال پورے ملک میں پھیلایاجا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی قیادت اور سربراہی میں 2008-13ء اور اس کے بعد آج تک پاکستان میں جتنے ترقیاتی کام ہورہے ہیں

وہ اس بات کہ گواہ ہیں کہ نواز شریف ہی پاکستان کا وہ سپوت اور لیڈر ہے جس نے اپنے ادوارِ حکومت میں چاروں صوبوں کے اندر ترقی کے وہ مینارے قائم کئے جن کی روشنی رہتی دنیا تک رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جن کی کرپشن اعلیٰ عدالتوں اور سپریم کورٹ کے فیصلوں میں ثابت ہوچکی ‘ وہ اعلیٰ عدالتوں میں پانامہ کی گرد اُڑا کر اس میں چھپنا چاہتے ہیں۔

یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ یا تو اللہ جانتا ہے یا سپریم کورٹ کو پتہ ہوگا کہ کیا فیصلہ آنے والا ہے لیکن اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ وہ جن کی لوٹ مار ثابت ہوچکی ہے ان کو بھی عدالت عظمیٰ کٹہرے میں لے کر آئے۔یہ زیادہ نہیں سو پچاس لوگ ہیں جن کے گرد شکنجہ کسنے سے پاکستان کے عوام کا بھلا ہوگا۔

وہ آج ملتان میٹروبس پراجیکٹ کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ ملتان میں ساڑھے 18کلو میٹر طویل میٹروبس کے روٹ پر 28ارب روپے خرچ ہوئے ہیں،جس میں ساڑھے 4ارب روپے سے زمین ایکوائر کی گئی ہے اورحکومت نے اراضی کے حصول کیلئے اراضی مالکان کو بہترین معاوضہ دیا ہے اورحکومت کا یہی کام ہوتا ہے

کہ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیناجبکہ ماضی کے ادوار میں شہریوں کی جیبوں سے پیسہ نکال کر انہیں کنگال کیاگیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کے دور حکومت اورماضی کی حکومت کا یہی فرق ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملتان میٹرومنصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اوراب دوسرے مرحلے کا آغازکیا جائے گا اورمیری کوشش ہوگی کہ ملتان میٹروبس پراجیکٹ کا دوسرا مرحلہ ایک برس میں بن جائے۔

وزیراعلیٰ نے دھرنوں کے ذریعے ملک کی ترقی اورخوشحالی میں رخنہ ڈالنے والوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے تین برس کے دوران پاکستان کو بدترین دھرنوں کاسامنا کرنا پڑا۔دھرنا دینے والوں کے عزائم پاکستان کی قسمت کھوٹا کرنے کیلئے تھے اوریہ دھرنے خدانخواستہ پاکستان کا دھڑن تختہ کرنے کیلئے دےئے گئے۔بدقسمتی سے دھرنوں کے باعث ملک و قوم کا قیمتی ڈیڑھ برس ضائع ہوا ۔

اگر یہ وقت ضائع نہ ہوتا تو ملتان میٹروپراجیکٹ اور دیگرکئی منصوبے بہت پہلے مکمل ہوچکے ہوتے۔دھرنا دینے والوں کو غریب عوام سے ہمدردی تھی نہ ہے۔پاکستان کے غریب عوام سے ان دھرنے والوں کا کوئی تعلق نہیں ،یہ صرف اپنی سیاست چمکانا چاہتے ہیں ۔اوردھرنے دیکریہ پاکستان کی قسمت کو دوبارہ کھوٹا کرنا چاہتے تھے ۔اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور عوام کی تائید و حمایت اوردعاؤں سے دھرنے اورلاک ڈاؤن سب دفن ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے منصوبوں میں کوئی مائی کا لعل ایک دھیلے کی کرپشن کا ٹھوس ثبوت لے آئے تو میں اس تقریب میں موجود تمام لوگوں کو گواہ بنا کر اس کی ذمہ داری لوں گا۔ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوجائے توذمہ دار میں ہوں گا۔انہوں نے کہا کہ الزامات کی بوچھاڑ تو ہوتی رہتی ہے اور آج سب سے زیادہ کاروبار انہی الزامات کی فیکٹریوں کاچمک رہا ہے ۔

میٹروبس پراجیکٹس ہوں ،توانائی کے منصوبے یا کوئی اور منصوبہ، یہ تمام شفافیت اورمعیار کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ ملتان میٹروبس کا پراجیکٹ معیار کے لحاظ سے لاہوراورراولپنڈی، اسلام آباد کے میٹروپراجیکٹس سے کہیں زیادہ بہتر
ہے ۔اگر چہ لاہور اور راولپنڈی،اسلام آباد کے میٹروپراجیکٹس بھی معیار کے لحاظ سے بہتر ہیں

لیکن ہم نے ان منصوبوں سے بہت کچھ سیکھا ہے اورخوب سے خوب تر کی تلاش میں لگے رہتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ ملتان میٹروپراجیکٹ کا معیار بہترہے ۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں میٹروبس اورلاہوراورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبوں پر بڑی تنقید ہوتی ہے لیکن پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے بھی ملتان میں میٹروبسوں کا آغاز کردیا ہے جبکہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کراچی میں گرین لائن کیلئے سو فیصد فنڈ دئیے ہیں۔

ہم پنجاب میں اپنا پیسہ لگائیں اور عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کے منصوبے بنائیں اس پر تنقید کی جاتی ہے اوراسی طرح لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کو بھی تیروں کا نشانہ بنایا گیا ہے حالانکہ اس پر تمام وسائل پنجاب حکومت نے ادا کرنے ہیں۔چین نے حال ہی میں بیجنگ میں ہونے والے سی پیک کے جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں کوئٹہ ،کراچی اورپشاور کیلئے سرکلر ٹرین اور میٹروکے منصوبے شامل کیے ہیں

جس پر ہمیں بے پناہ خوشی ہے کیونکہ اگر پاکستان نے آگے بڑھنا ہے تو چاروں اکائیوں کو یکجان دوقالب ہوکر آگے بڑھنا ہوگا۔چاروں صوبوں کو محبت،اخلاص اورہمدردی کے تحت ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے ۔میری تمام اکابرین سے درخواست ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کیلئے ایک ہوجائیں ۔وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا

کہ ان حکمرانوں کے 60ملین ڈالر سوئس بنکوں میں پڑے ہوئے ہیں، سوئس بنکوں میں پڑے 60ملین ڈالر آج بھی پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ پاکستانیو!ہم تمہاری محنت کی کمائی ہیں، جسے لوٹ کر یہاں ڈال دیا گیا‘ آؤ ہمیں لے جاؤ۔ این آئی سی ایل اور نندی پور کے مقدموں میں اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے آچکے کہ اس ملک کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایاگیا

مگر ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جنہوں نے اربوں روپے کے قرضے معاف کروائے آج وہ احتساب کاشور مچارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس ملک میں کوئی فیکٹری اتنا کام نہیں کرتی جتنا الزامات کی فیکٹریاں کام کرتی ہیں۔تاہم ہم پاکستان کے بیس کروڑ لوگوں اور ماؤں بہنوں کی دعاؤں سے ترقی کا سفر جاری رکھیں گے ۔ کوئی مائی کا لعل ہمارے ترقیاتی منصوبوں میں ایک پائی کی کرپشن ثابت کردے تو میں اس ہال میں موجود عظیم پاکستانیوں کو گواہ بنا کرکہتا ہوں

کہ اس کی ذمہ داری قبول کروں گا۔ میٹرو ہو‘ گیس پر چلنے والے منصوبے‘ دیا میر ڈیم کیلئے خریدی جانے والی زمین ہویا بجلی کے دیگر بڑے منصوبے‘ ان میں شفافیت برتی گئی ہے اور اللہ کے فضل و کرم سے ایک پائی کی کرپشن شامل نہیں۔این آئی سی ایل کا مقدمہ ہو یا نندی پور پاور پراجیکٹ ،سپریم کورٹ اس بارے فیصلہ دے چکی ہے اوران دونوں کیسوں میں قوم کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایا گیا ،

اسی طرح اوگرا،رینٹل پاورپراجیکٹس میں بھی اربوں روپے لوٹے گئے جبکہ دوسری طرف وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے اوراب اونچی آواز میں کرپشن اوراحتساب کے بارے میں لیکچر دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف میرے بڑے بھائی ہیں اورہمارے درمیان احترام کا رشتہ ہے اورہم نے احترام اپنے بزرگوں سے سیکھا ہے۔

ہم بھائی ایک دوسرے کو شیشے کی طرح جانتے ہیں۔میں اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کرکہتا ہوں کہ وزیراعظم محمدنوازشریف جب کاروبار کرتے تھے،جب وہ دو باروزیراعلیٰ رہے اور اب تیسری بار وزیراعظم بنے ہیں، اگرانہوں نے ایک دھیلے کی بھی کرپشن کی ہو تو اس کا ذمہ دار میں ہوں گا۔ اگر انکی سربراہی میں بننے والے کسی منصوبے میں کرپشن ثابت ہو جائے تو اسکی ذمہ داری میں لوں گا،

میٹروبس کے افتتاح کے موقع پر پورا ہال بھرا ہوا ہے کوئی تو ہو گا جس کوکسی منصوبے میں کرپشن نظر آئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پنجاب میں 3600میگاواٹ کے گیس پاور منصوبے پر دن رات کام ہورہا ہے اوران منصوبوں میں 112ارب روپے کے قومی وسائل بچائے گئے ہیں جبکہ ہمارے دیگر منصوبے بھی شفافیت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہیں

جبکہ دوسری طرف سپریم کورٹ کے فیصلے بھی آچکے ہیں ۔اپنے ملازموں کے نام پر شےئر منتقل کر کے ملک کی دولت پر ہاتھ صاف کیاگیا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ۔پاناما کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس کا جو بھی فیصلہ آنا ہے اللہ تعالیٰ جانتے ہے یا سپریم کورٹ لیکن جنہوں نے پاکستان کی دولت کو بے دردی سے لوٹا ہے انہیں بھی کٹہرے میں لانا ہوگا۔

یہ نہیں ہوگا کہ پاکستان کے غریب عوام کی خون پسینے کی کمائی ہڑپ کرلی جائے۔قوم یہ کسی صورت نہیں ہونے دے گی۔ہم نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے ۔سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ جہاں فیصلے آچکے ہیں تو سپریم کورٹ یہ بھی فیصلہ کرلے ۔پچاس سے سو لوگ کٹہرے میں آئیں گے تو دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائیں گے اور پاکستان حقیقی معنوں میں قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ان تمام شہریوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے میٹرو منصوبے کے لئے اپنی زمین دی ۔ انہوں نے شہر کے عوامی نمائندوں‘ سیاسی اکابرین‘ چیف سیکرٹری پنجاب اور کمشنر ملتان اسداللہ خان سمیت ان کی پوری ٹیم کو ملتان میٹرو منصوبہ مکمل کرنے پر مبارک باد دی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…