کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک) سپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق ،چیرمین سینیٹ میاں رضاربانی ،اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ اورمولانافضل الرحمان سمیت کئی ارکان پارلیمنٹ کو دس دس کروڑ روپے کی ٹی ڈی آرز بھیجنے کے معاملے کی تحقیقات شروع ہوگئی ہیں ۔تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان بڑے بڑے نامی گرامی سیاستدانوں کو ٹی ڈی آر ایس ایم ای بینک کی جانب سے جاری نہیں ہوئیں بلکہ یہ کام بینک کے ایک سابق ملازم نے کیاہے ۔سٹیٹ بینک کے ترجمان نے بھی اس کی تردید کی ہے کہ ان ارکان پارلیمنٹ کے نام سے بینک میں کوئی اکائونٹس نہیں ہیں
ترجمان کے مطابق سیاستدانوں کے نام پر مبینہ ٹی ڈی آرز جعلی ہیں، ایس ایم ای بینک نے ایسی کوئی ٹی ڈی آر جاری نہیں کی ہیں جبکہ سٹیٹ بینک نے مزید تحقیقات کیلئے معاملہ ایف آئی اے کراچی کے سپرد کردیا اور ایف آئی اے نے ایس ایم ای بینک کا ریکارڈ قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ایف آئی اے کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس حرکت میں بینک کا ایک سابق ملازم ملوث ہے۔ اس ملازم کے خلاف جعل سازی پر بینک کی جانب سے کیس چلایا گیا تھا جس کے باعث وہ جیل بھی گیا تھا تاہم ان دنوں وہ ضمانت پر ہے اور بینک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہےاوراسی وجہ سے اس نے ملک کی اہم سیاسی شخصیات کے نام ٹی ڈی آرزبھیجی ہیں تاکہ بینک کی بدنامی ہوسکے ۔