اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے اکاؤ نٹ میں 10کروڑ روپے فکسڈ ڈیپازٹ کر دئیے گئے ،اپوزیشن لیڈر اپنے اکاؤنٹ میں10کروڑ روپے کا فکسڈ ڈیپازٹ کی رسید دیکھ کر حیران رہ گئے،متعلقہ بینک سے رابطہ کرنے پر بینک نے رسید کو جعلی قرار دیکر معذرت کر لی جس پر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے معاملے کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو خط لکھنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ میری جیب میں 15ہزار جبکہ بنک اکاؤنٹ میں زرعی آمدنی کے 23لاکھ روپے پڑے ہیں اس کے علاوہ میرا کوئی اکاؤنٹ نہیں ، فکسڈ ڈیپازٹ کا خط سازش ہو سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بد ھ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے نام پر 10 کروڑ روپے کے فکسڈ ڈیپازٹ کی بینک رسید پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن لیڈر کے چیمبر کو موصول ہوئی جس پر ایس ایم ای بینک کے 2افراد کے دستخط بھی موجود تھے، تاہم جب یہ خط قائدحزب اختلاف کو پیش کیا گیا تو انہوں نے اپنے اکاؤنٹ میں 10 کروڑ روپے کے ٹی ڈی آر سے لاعلمی کا اظہار کیا اور اپنے سٹاف کو فوراً متعلقہ بینک سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی اس سلسلے میں بینک سے رابط کرنے پر حکام نے ٹی ڈی آر کو جعلی قرار دیدیااور کہا کہ انہوں نے ایسی کوئی ڈیپازٹ رسید جاری نہیں کی۔ بینک حکام کی جانب سے انکار پر اپوزیشن لیڈر نے تحقیقات کیلئے اپنے سٹاف کو ایف آئی اے کو خط لکھنے کی ہدایت کر دی ہے اور کہا کہ ایف آئی سے معلوم کیا جائے کہ 10 کروڑ روپے کے جعلی ڈیپازٹ کے پیچھے کون ہے اور یہ بھی پتہ لگایا جائے کہ اس کے محرکات کیا ہیں، فکسڈ ڈیپازٹ کا خط سازش ہو سکتی ہے، میری جیب میں 15ہزار جبکہ بنک اکاؤنٹ میں زرعی آمدنی کے 23لاکھ روپے پڑے ہیں اس کے علاوہ میرا کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔