اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کمسن گھریلوملازمہ طیبہ تشددکیس میں ایک او راہم پیش رفت ہوئی ہے ۔اسلام آبادپولیس نے اوایس ڈی بنائے گئے جج راجہ خرم علی خان اوران کی اہلیہ ماہین ظفرکے بیانات ریکارڈکرلئے ہیں جبکہ پولیس نے ملزمان کے بیانات اورمقدمے میں پیش رفت کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے ۔
پولیس کودیئے گئے بیانات کے مطابق ملزم راجہ خرم علی خان اوران کی اہلیہ نے بتایاکہ اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کےلئے پیسے دے کربچی کوگھرمیں رکھااورطیبہ کے والدین کو12ہزارروپے اداکئے جبکہ بچی کوچاکلیٹس ،جوسز اورٹافیاں بھی کھانےکےلئے دیتے تھے کیونکہ طیبہ بھی ایک بچی ہے اوراس کوبھی اپنے بچوں کی طرح رکھا۔انہوں نے بتایاکہ طیبہ 27دسمبرکواچانک گم ہوگئی جس پرہم نے 28دسمبرکوگمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی ۔انہوں نے بتایاکہ ہمارے پڑوسی خضرحیات کابھی طیبہ سے رابطہ رہتاتھا۔انہوں نے بتایاکہ معاملے کی میں خود انکوائری کرکے حقائق سامنے لائوں گا۔انہوں نے کہاکہ طیبہ کوسازش کے تحت ایشوبنایاگیاہے۔
’’خوفناک سازش کا انکشاف‘‘ طیبہ کیس نے اچانک ہی عجیب و غریب موڑ لے لیا
17
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں